بجٹ اجلاس :وزیر اعظم کی اپوزیشن سے ربط پیدا کرنے کی کوشش

نئی دہلی 23 فبروری (سیاست ڈاٹ کام ) بجٹ اجلاس میں این ڈی اے کو سخت مشکلات کا سامنا ممکن ہے ۔ چنانچہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپوزیشن سے ربط پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ان کے نقاط نظر کی سماعت کرے گی اور کوشش کی جائے گی کہ قومی اہمیت کے تمام مسائل پر تبادلے خیال کیا جائے ۔ ایوان پارلیمنٹ کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سہ ماہی بجٹ اجلاس کے آغاز سے پہلے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یقین ظاہر کیا کہ باہمی تعاون کے ماحول میں پیشرفت ہوگی اور عوام کیلئے بہتر کام انجام دینے کا موقع ملے گا ۔ انہو ںنے کہا کہ جمہوریت میں تبادلے خیال اور مباحث جمہوریت کے مندر میں (پارلیمنٹ میں) ہونا چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر موضوع پر تفصیلی مباحث ضروری ہے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ان مباحثوں کا مثبت نتیجہ برآمد ہوگا جس سے غریب ترین افراد کی بھی مدد ہوگی۔ بجٹ اجلاس کسی بھی حکومت کیلئے اہم ہوتا ہے یہ ملک کیلئے بھی ایک اہم موقع ہوتا ہے ۔ وزیر اعظم نے خیال ظاہر کیا کہ بجٹ اجلاس بہت اچھے ماحول میں جو تعاون کا ہوگا اور اچھا کام کرنے کا موقع حاصل ہوگا ‘پیشرفت کرے گا ۔ وزیر اعظم نے اپوزیشن پارٹیوں کے قائدین سے کل جماعتی اجلاس میں ملاقات کا تذکرہ بھی کیا جو مرکزی وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کل طلب کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفاد کے تمام مسائل پر جامع مباحث ضروری ہے ۔ یہ پہلا موقع ہے جبکہ حکومت مکمل معیاد کا بجٹ پیش کررہی ہے ۔ بجٹ اجلاس کا آغاز ’’جمہوریت کے مندر ‘‘مکمل تبادلہ خیال کا ایک موقع ہوگا ۔ ہر مسئلہ پر تبادلے خیال کا نتیجہ غریب ترین افراد کے فائدہ میں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ حکومت کی اس کوشش کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ عام آدمی کی آرزووں اور امنگوں پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے آمادہ ہے ۔ آرڈیننسوں کے مسئلہ پر اپوزیشن کی تنقید کے بارے میں حکومت نے آمادگی ظاہر کی کہ وہ پارلیمنٹ میں حریف پارٹیوں کے اعتراضات پر تبادلہ خیال اور مباحث کرنے کیلئے تیار ہے ۔ حکومت نے اس الزام کو مسترد کردیا کہ حکومت ’’آر ڈیننس راج ‘‘ میں تبدیل ہوچکی ہے ۔ وینکیا نائیڈو نے اپوزیشن سے خواہش کی کہ آرڈیننسوں میں کوئی خامیاں نہ تلاش کرے اگر انہیں آرڈیننس کے متن کے بارے میں کوئی مسئلہ ہو تو پارلیمنٹ میں بحث کی جاسکتی ہے ۔ حکومت اپوزیشن کے کسی بھی اعتراض کے سلسلہ میں بحث کیلئے تیار ہے ‘ فیصلہ پارلیمنٹ پر چھوڑ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پورے انکسار کے ساتھ اپوزیشن سے درخواست کررہے ہیں۔