بجلی کے تاروں پہ بیٹھے پرندے ہلاک کیوں نہیںہوتے؟

بچو! کسی ذی روح کو بجلی سے ہلاک کرنے کیلئے اس میں سے بھاری وولٹیج رکھنے والی برقی رو گذاری جاتی ہے لیکن اس کیلئے الیکٹرک سرکٹ مکمل ہونا چاہئے ۔ آپ نے عموماً بھاری وولٹیج ترسیل کرنے والے تاروںپہ پرندو ںکو بیٹھے ہوئے دیکھا ہوگا اور سوچتے ہوں گے کہ یہ پرندے ہلاک کیوں نہیںہوتے۔ اس لئے کہ وہ ایک تار پر بیٹھے ہوتے ہیں ۔
ان کے جسم کا تعلق دوسرے مثبت یا منفی تار سے یا زمین سے نہیں ہوتا چنانچہ برقی سرکٹ مکمل نہیں ہوتا اور انکے جسم سے برقی رو نہیں گذرتی او رانہیں کوئی نقصان نہیں پہنچتا لیکن اگر کوئی پرندہ ایسے تار پر بیٹھا ہو جس میں سے برقی رو گذر رہی ہے اور دوسرے تار سے بھی چھو جائے تو سرکٹ مکمل ہوجاتا ہے اور پرندہ ہلاک ہوجاتا ہے ۔ طوطا ایک شریر پرندہ ہے ۔یہ عموما ایک تار پر بیٹھ کر قریب سے گذرتے ہوئے دوسرے تار کو چونچ یا دوسرے پنجے سے پکڑ کر اس پر منتقل ہونا چاہتا ہے جونہی وہ ایسا کرتا ہے اس میں سے برقی رو گذرتی ہے اور وہ ہلاک ہوجاتا ہے ۔ پرندوں کی طرح اگر انسان بھی محض ایک تار سے لٹک جائے یعنی اس کا تعلق کسی دوسرے زندہ تار سے یا زمین سے نہ ہو کیوں کہ زمین کو چھونے سے بھی سرکٹ مکمل ہوجاتا ہے تو اسے بھی کوئی نقصان نہیں پہنچتا ۔