باہمی تجارت میں اضافہ کے طریقوں پر وزیراعظم ہند ۔ چانسلر جرمنی بات چیت

تیز رفتار سرمایہ کاری کے نظام کا قیام، مفاہمت کی 18 یادداشتوں پر دستخط ، مودی کی معاشی فروغ کی کوشش کو جرمن تائید

نئی دہلی ۔ 5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور جرمنی نے اتفاق کیا کہ کلیدی شعبہ جیسے دفاعی پیداوار، تجارت، سراغ رسانی اور صاف ستھری توانائی کے شعبوں میں باہمی تعاون میں اضافہ کیا جائے گا۔ وزیراعظم ہندوستان نریندر مودی اور چانسلر جرمنی اینجلا مرکل نے آج باہم بات چیت کی۔ قبل ازیں مفاہمت کی 18 یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ بات چیت کو ’’بہت اچھی‘‘ قرار دیتے ہوئے دونوں قائدین نے امید ظاہر کی کہ ان کا تبادلہ خیال زیادہ مستحکم ہند ۔ جرمن شراکت داری برائے دفاع میں اضافہ کی راہ ہموار کرے گا۔ چانسلر جرمنی نے کہا کہ ہم ہندوستان کو اپنا فطری شراکت دار سمجھتے ہیں اور ہندوستان کے انقلابی معاشی تبدیلی کے نظریہ کے حصول کی تائید کرتے ہیں۔ جرمنی اور ہندوستان کی ترجیحات مشترک ہیں۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہماری توجہ کا مرکز معاشی تعلقات میں اضافہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں بے انتہاء چیلنج اور مواقع موجود ہیں۔ ہندوستان اور جرمنی مضبوط شراکت دار کی حیثیت سے زیادہ انسان دوست، پرامن، منصفانہ اور پائیدار مستقبل دنیا کو دیکھ سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے اپنی بات چیت میرکل کے ساتھ بنگلور میں بھی جاری رکھنے کا اشارہ دیا جہاں دونوں قائدین بزنس فورم میں شرکت کریں گے۔ مودی نے کہا کہ یہ شراکت داری دفاعی پیداوار، تجارت، ترقی یافتہ ٹیکنالوجی، سراغ رسانی، انسداد دہشت گردی اور بنیاد پرستی کے شعبوں میں ترقی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اہم صیانتی جہتیں ہیں جن میں باہمی روابط استوار کئے جاسکتے ہیں۔ جن معاہدوں پر دستخط ہوئے، ان میں مشترکہ اعلامیہ پر وزارت فروغ انسانی وسائل اور وفاقی دفترخارجہ جرمنی کے نمائندے نے دستخط کئے۔ ہندوستان میں جرمنی کو ایک غیرملکی زبان اور جرمنی میں جدید ہندوستانی زبانوں کو فروغ دیا جائے گا۔ دونوں ممالک نے سنسکرت کے حساس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے جس نے مرکزی تعلیمی اداروں میں جرمن زبان کی جگہ لے لی ہے جس پر جرمنی نے اعتراض کیا تھا اور میرکل نےG-20  چوٹی کانفرنس منعقدہ برسبین میں گذشتہ سال نومبر میں ملاقات کے دوران یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ دونوں فریقین نے اعلان کیا کہ ایک تیز رفتار سرمایہ کاری نظام جرمن کمپنیوں کیلئے ہندوستان میں قائم کیا جائے گا۔ جرمنی نے ایک ارب یورو مالیتی پیاکیج سے اتفاق کیا ہے تاکہ معیشت میں انقلابی تبدیلی پیدا ہوسکے۔ دونوں ممالک کے درمیان مشاورت کا منفرد نظام موجود ہونے کا تبصرہ کرتے ہوئے اور یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ باہمی تعلقات میں ہمہ جہتی پیشرفت ہورہی ہے، دونوں قائدین نے اظہارمسرت کیا۔