باصلاحیت نوجوانوں کیلئے ناکارہ اشیاء سے فن کے شاہکار بنانے کے بہترین مواقع

ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
باصلاحیت نوجوانوں کیلئے ناکارہ اشیاء سے فن کے شاہکار بنانے کے بہترین مواقع
حیدرآباد۔ 2 جولائی (سیاست نیوز) اسکراپ یا ناکارہ اشیاء کو اکثر ہم کوڑے دان یا پھر اسکراپ کے چلر فروشوں اور ڈیلرس کے حوالے کردیتے ہیں جس کے بعد ان ناکارہ اشیاء یا اسکراپ کی ری سائیکلنگ کرتے ہوئے انہیں کارآمد بنادیا جاتا ہے، تاہم ہمارے شہر حیدرآباد فرخندہ بنیاد میں ایسے فنان اور آرٹسٹس موجود ہیں جو ان ناکارہ اشیاء کو فن کے ایک شاہکار میں تبدیل کردیتے ہیں۔ قارئین آپ کو یاد ہوگا کہ ہمارے اس تاریخی شہر میں ایک تا 19 اکتوبر 2012ء کو کاپ 11 بائیو ڈائیورسٹی کانفرنس (حیاتیاتی تنوع کانفرنس) کا انعقاد عمل میں آیا، اس وقت شہر کے اہم چوراہوں پر اسٹیڈیمس ، ڈرامہ تھیٹرس ، آڈیٹوریم، پبلک پارکس وغیرہ میں اسکراپ سے تیار کردہ بڑے بڑے فولادی مجسمے نصب کئے گئے تھے جس کے ذریعہ ہمارے ملک ، ریاست اور شہر کی تہذیب کو اجاگر کیا گیا تھا۔ ان مجسموں اور فن کے شاہکاروں کو محنتی اور باصلاحیت آرٹسٹوں نے اسکراپ سے تیار کیا تھا جہاں تک ہمارے شہر کا تعلق ہے ، ریاست میں باصلاحیت اور ہنرمند نوجوانوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ایسے میں اگر یہ نوجوان اسکراپ اور دوسری ناکارہ اشیاء کو کارکرد اشیاء بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں تو نہ صرف اس فن کے فروغ میں وہ اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں بلکہ اپنی آمدنی کے ذرائع بھی پیدا کرسکتے ہیں۔ اس کے لئے انہیں سب سے پہلے یہ ذہن نشین کرلینا چاہئے کہ فن کا کوئی مذہب، کوئی ملک، کوئی سرحد، کوئی ذات پات نہیں ہوتی اور اسکراپ سے مجسمے فن کے دیگر شاہکار ہونے تیار کرنے کا آرٹ بڑی تیزی سے فروغ پارہا ہے، ایسے میں آپ کسی بھی ناکارہ شئے کو خوبصورت فن میں ڈھال سکتے ہیں۔ راقم الحروف نے کئی ایسے مسلم نوجوانوں کو دیکھا ہے جنہوں نے موٹر سائیکلوں، کاروں وغیرہ کو اس انداز میں Modify کیا ہے کہ انہیں دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ ہمارے نوجوان اس قدر باصلاحیت ہونے کے باوجود اپنی صلاحیتوں کے بھرپور مظاہرہ سے قاصر رہتے ہیں۔ اگر ان نوجوانوں کی Modify گاڑیوں کو آٹو موبائیلس کمپنیوں کے ذمہ دار دیکھ لیں تو ہمیں یقین ہے کہ ان کی حوصلہ افزائی ضرور کریں گے۔ ان نوجوانوں کی صلاحیتیں آٹو موبائیل انجینئرس سے کسی بھی طرح کم نہیں ہیں۔ جہاں تک اسکراپ کو استعمال کرتے ہوئے غیرمعمولی اشیاء بنانے کا سوال ہے۔ یہ نوجوان اسکراپ سے نہ صرف گھریلو ساز و سامان تیار کرسکتے ہیں بلکہ فن کے ایسے نمونے تیار کرسکتے ہیں جنہیں شہر کے اہم مقامات پر رکھا جاسکتا ہے۔ یہ نوجوان اسکراپ کے ذریعہ تیار کردہ اپنے فن کے نمونوں کی نمائش بھی کرسکتے ہیں۔ اس کے لئے کیمپس کا اہتمام بھی کرسکتے ہیں جہاں شاید ان کے تیار کردہ فنی نمونوں کے خریدار بھی آسکتے ہیں۔ یہ نوجوان پرانی موٹر سائیکلس، گاڑیوں اور دوسرے اسکراپ کو استعمال میں لاکر نت نئی اشیاء بھی تیار کرسکتے ہیں اور خود کی صلاحیتوں کو منواسکتے ہیں۔ اس کے لئے روزنامہ سیاست ان کی حوصلہ افزائی کیلئے بھی تیار ہے۔