بارک اوباما کی پوپ فرانسیس سے ملاقات

وٹیکن سٹی 27 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی صدر بارک اوباما نے آج پہلی مرتبہ پوپ فرانسیس سے ملاقات کی اور عالمی عدم مساوات کے خلاف جدوجہد کرنے کے مشترکہ ایجنڈہ پر تبادلہ خیال کیا ۔ ذرائع کے بموجب بارک اوباما نے بات چیت کے آغاز میں پوپ سے کہا کہ انہیں وہ بہت پسند کرتے ہیں ۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اوباما نے اس ملاقات کے ذریعہ کیتھولک رائے دہندوں میں اپنی ساکھ کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے ۔ اوباما کی لاطینی امریکہ سے تعلق رکھنے والے پوپ فرانسیس سے یہ پہلی ملاقات تھی جو پچاس منٹ تک جاری رہا ۔ کہا گیا ہے کہ دوسرے عالمی قائدین کی بہ نسبت یہ ملاقات طویل رہی ہے ۔ وائیٹ ہاوز نے کہا کہ اوباما نے دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے عدم مساوات کے مشترکہ مسئلہ پر تبادلہ خیال کیلئے فرانسیس سے ملاقات کی ہے ۔

علاوہ ازیں انہوں نے اس موقع پر مشرق وسطی امن بات چیت اور ماحولیات جیسے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ بات چیت کے بعد دونوں قائدین نے ایک دوسرے کو تحائف بھی پیش کئے ۔ پوپ فرانسیس نے اوباما کو گذشتہ سال تحریر کی گئی اپنی کتاب پیش کی جس پر اوباما نے کہا کہ جب کبھی وہ خود الجھن کا شکار ہونگے وہ اپنے دفتر میں اس کتاب کا مطالعہ کرینگے جس سے انہیں امید ہے کہ کافی مدد ملے گی ۔ علاوہ ازیں بارک اوباما نے پوپ فرانسیس کو وائیٹ ہاوز کے باغیجہ میں استعمال ہونے والے میوہ جات اور ترکاریوں کے بیجوں کا تحفہ پیش کیا ۔ اوباما نے ان سے کہا کہ اگر وہ کبھی وائیٹ ہاوز آ پائیں تو انہیں اس کے باغیجہ کا بھی مشاہدہ کروایا جائیگا ۔ پوپ نے اس پر کہا کہ وہ یقینی طور پر وائیٹ ہاز آنا چاہیں گے ۔ اوباما چھ ملکوں کے دورہ پر روانہ ہوئے ہیں اور وہ اس دوران کچھ آرام کیلئے وٹیکن میں رکے ہیں۔ انہوں نے یہاں صدر گیارجیو ناپولیٹانو سے بھی ملاقات کی اور امکان ہے کہ وہ وزیر اعظم اٹلی ماٹیو رینزی سے بھی ملاقات کرینگے ۔