واشنگٹن ؍ نئی دہلی ۔ 6 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی سیکریٹ سرویس امریکی صدر بارک اوباما کے جاریہ ماہ دورہ ہند کے موقع پر سیکوریٹی میں کوئی نقص دیکھنا نہیں چاہتی لہٰذا سیکوریٹی میکانزم کو سخت ترین بنایا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں سیکریٹ سرویس کی اڈوانس ٹیم پہلے ہی ہندوستان پہنچ چکی ہے جہاں وہ ہندوستانی سیکوریٹی ایجنسیوں کے ساتھ شانہ بشانہ انتظامات کا جائزہ لے رہی ہے جہاں جہاں صدر اوباما جانے والے ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ ہندوستان کے یوم جمہوریہ کے موقع پر بارک اوباما ایسے پہلے امریکی صدر ہوں گے جو بطور مہمان خصوصی وہاں موجود ہوں گے۔
رپورٹس کے مطابق سیکریٹ سرویس نگرانکار سٹیلائٹس تنصیب کرے گی تاکہ صدر کی تمام حرکات و سکنات پر نظر رکھی جاسکے۔ نگرانکار سٹیلائیٹ کی سرگرمیاں اس وقت تیز تر ہوجائیں گی جب اوباما راج پتھ پر آئیں گے اور بعدازاں انتہائی اہم شخصیتوں کے انکلوژر میں بیٹھیں گے جہاں ان کے ساتھ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی اور وزیراعظم نریندر مودی بھی ہوں گے۔ سیکریٹ سرویس کے درجنوں ایجنٹس کے علاوہ امریکی صدر کی نگرانی کے لئے یو ایس میرینس اور دیگر خصوصی فورسیس بھی وہاں موجود ہوں گی تاکہ صدر اوباما کی سیکوریٹی میں کوئی نقص نہ ہو۔ عمارات کی چھتوں پر نگرانی کرنے ایک خصوصی روف ٹیم اور ڈاگ اسکواڈ کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں۔ صدر امریکہ کی قریب سے نگرانی کرنے والوں میں امریکی افواج ہوگی۔ این ایس جی کمانڈوز سیکوریٹی کے دوسرے زمرے میں اور تیسری اور بیرونی زمرے کی سیکوریٹی کیلئے دہلی پولیس اپنی خدمات پیش کرے گی۔