جمعہ بندوبست کا بہانہ ۔ محمد پہلوان سے ملاقات کیلئے تانتا
حیدرآباد /30 جون ( سیاست نیوز ) چندرائن گٹہ حملہ کیس میں محمد پہلوان کے عدالت کی جانب سے باعزت بری کئے جانے کے بعد چرلاپلی جیل سے رہا ہونے کے دوسرے دن پولیس نے بارکس میں بھاری پولیس فورس کو متعین کیا تھا ۔ جمعہ کے بندوبست کے نام پر بارکس کے کئی مقامات بشمول بڑی مسجد اور دیگر علاقوں میں کیوک ری ایکشن ٹیم ( کیو آر ٹی ) اور ٹاسک فورس عملے کو متعین کیا گیا تھا ۔ پولیس نے بارکس میں واقع مجلس کے دفتر پر بھاری پولیس متعین رکھی اور یہاں پکٹ بھی متعین کیا ۔ محمد پہلوان سے ملاقات کیلئے آنے والے افراد کا سلسلہ آج بھی جاری رہا اور ان کے مکان میں آج خوشی کا ماحول دیکھا گیا کیونکہ پہلوان کے تمام افراد خاندان چھ سال کے بعد ایک جگہ جمع ہوئے ۔ محمد پہلوان نے اپنے بڑے بھائی یونس بن عمر یافعی المعروف یونس پہلوان سے ملاقات کرکے ان کی دعا لی ۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ چھ سال سے جیل میں بے جا محروس رکھنے کے نتیجہ میں ان کی زندگی کا قیمتی وقت ضائع ہوا ہے ۔ جس جرم میں وہ شامل نہیں تھے ان پر جبراً الزامات عائد کرکے انہیں جیل بھیجا گیا تھا ۔ محمد پہلوان نے بتایا کہ ان کے حریف نے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرکے انہیں ہر ممکن اذیت پہونچانے کی کوشش کی لیکن اللہ کے فضل سے وہ اس مشکل وقت سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ چھ سال سے جیل میں محروس رہنے کے نتیجہ میں بڑی بھائی یونس یافعی کی صحت انتہائی متاثر ہوگئی ہے ۔