مہلوکین کو ایکس گریشیا کا اعلان ۔ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد۔/3اکٹوبر، ( سیاست نیوز) وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے شہر میں بارش کے دوران برقی شاک سے فوت شخص کو 4لاکھ اور دیوار منہدم ہونے سے ہلاک دو افراد کو فی کس 2 لاکھ روپئے ایکس گریشیا فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ آئندہ دو دن مزید بارش کے پیش نظر چوکنا رہنے اور شکایتوں کا فوری ازالہ کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔ آج سکریٹریٹ میں مختلف محکمہ جات کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس طلب کرتے ہوئے پیر کو ہوئی بارش کی تباہی اور عوامی دشواریوں کا جائزہ لیا۔ کمشنر جی ایچ ایم سی بی جناردھن ریڈی، سٹی پولیس کمشنر مہیندر ریڈی، حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس ایم ڈی دانا کشور، کلکٹر حیدرآباد یوگیتا رانا کے علاوہ دوسرے موجود تھے۔ کے ٹی آر نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی کے 140 مانسون ایمرجنسی اسکواڈس، 50 اسٹائٹکس ٹیمیں مسلسل راحت کاری کے کاموں میں مصروف ہیں۔ پانی جمع ہونے والے مقامات کی نشاندہی کرکے نالوں کی صفائی کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ جی ایچ ایم سی کنٹرول روم سے صورتحال پر نظر رکھی گئی ہے۔ سی سی ٹی وی کیمروں سے بارش کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ڈائیل 100، جی ایچ ایم سی کال سنٹرس، مائی جی ایچ ایم سی ایپ (APP) کے ذریعہ وصول ہونے والی شکایتوں پر فوری مسائل کو حل کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔ وزیر بلدی نظم و نسق نے کہا کہ محکمہ موسمیات نے آئندہ دو دنوں بارش کی پیش قیاسی کی ہے لہذا تمام عہدیدار چوکنا رہیں۔ انہوں نے جی ایچ ایم سی کے شعبہ انجینئرنگ کو ہدایت دی کہ وہ بارش کی وجہ سے ناکارہ ہونے والی سڑکوں کی فوری مرمت کریں اور جو درخت زمین سے اُکھڑ گئے ہیں انہیں سڑکوں سے ہٹا کر برقی بحال کی جائے ۔ کے ٹی آر نے کہاکہ شاک سے فوت شخص کے ورثاء کو محکمہ برقی سے 4 لاکھ روپئے ایکس گریشیا دیا جائے گا جبکہ دیوار منہدم ہونے سے فوت 2 افراد کو فی کس 2 لاکھ روپئے جی ایچ ایم سی سے دیا جائے گا۔ دانا کشور نے حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس کے اقدامات سے متعلق کہا کہ آئندہ 72 گھنٹوں کیلئے ایمرجنسی سیل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ موجودہ کال سنٹر کے تحت ایمنرجنسی سیل خدمات انجام دے گا۔ اگر کوئی مسائل درپیش ہوں تو 9989996948 پر ربط پیدا کیا جاسکتا ہے۔ ایر ٹینک مشین آئندہ 72 گھنٹوں تک مسلسل 24 گھنٹے خدمات انجام دیں گے اور جن علاقوں میں بارش ہوئی ہے ان علاقوں میں واٹر ورکس عہدیدار پہنچ کر جائزہ لیں گے۔ تین جنرل منیجرس، 2 ڈپٹی جنرل منیجرس اور تین منیجرس جی ایچ ایم سی کے کنٹرول روم سے تین شفٹوں میں خدمات انجام دی جائیں گی۔ جن علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔ ان علاقوں میں کلورین کی گولیاں پانی میں ملائی جائیں گی اور پانی کے پیاکٹس واٹر ورکس کی جانب سے تقسیم کئے جائیں گے۔