بیان کیا جاتاہے کہ بنی اسرائیل میں ایک عابد تھا اس کے پاس صرف پہننے کے لئے ایک جبہ اور پانی کے لئے ایک مشکیزہ تھا جس سے وہ لوگوں کو پانی پلایا کرتا تھا ۔ جب ان کی موت کا وقت قریب آیا تو اس نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ میرے پاس صرف دو چیزیں ہیں ایک جبہ اور دوسرا مشکیزہ اور میں قیامت کے دن ان کے اٹھانے کی بھی طاقت نہیں رکھتا۔
میرے مرنے کے بعد یہ دونوں چیزیں فلاں بادشاہ کو دے دیں ۔تاکہ وہ دنیا کے دوسرے بوجھوں کے ساتھ ان کو بھی اٹھالے ۔ جب وہ عابد فوت ہوگیا تو لوگوں نے وصیت کے مطابق بادشاہ کو اطلاع کر دی کہ وہ عابد نے آپ کے بارے میں یہ کہا ہے ۔ بادشاہ نے عابد کی یہ بات سن کر کہا : یہ عابد ایک جبہ اور ایک مشکیزہ دو چیزوں کے بوجھ اٹھانے سے بھی عاجز ہے ؟ ۔ اور میں نے دنیا کا خوامخواہ اس قدر بوجھ اپنے اوپر لاد رکھا ہے ۔ عابد کی زاہدانہ حالت سے بادشاہ کی دل کی دنیا بدل گئی ۔ چنانچہ بادشاہ نے شاہانہ لباس اتار کر پرہیز گاروں والا جبہ پہن لیا اور ساتھ مشکیزہ لے لیا ۔ اب بادشاہ کی حالت بھی اس زاہد کی طرح ہوگئی کہ دنیا سے بے رغبتی اور عبادت میں محنت و مجاہدہ ۔ پہلے بادشاہ تھا مگر اب وہ اللہ کی مخلوق کا خادم ۔ چنانچہ وہ بھی مشکیزہ بھر بھر کر پیاسے لوگوں کو پانی پلاتا رہتا بادشاہ نے ساری زندگی اسی حالت میں گزار دی ۔