کم حاضری کی بنیاد پر امتحان میں حصہ لینے کی اجازت دینے سے انکار پر مسلم طالبہ ممبئی ہائیکورٹ سے رجوع، کل سماعت
ممبئی ۔ 23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ہومیوپیتھی کی ایک طالبہ بمبئی ہائیکورٹ سے رجوع ہوئی جب ناقص حاضری کے سبب کالج نے اس کو امتحان میں حصہ لینے کی اجازت دینے سے انکار کردیا لیکن اس طالبہ نے دعویٰ کیا کہ اس کی ناقص حاضری کی وجہ یہ ہیکہ اس کو کلاسیس میں شرکت سے روک دیا گیا تھا کیونکہ وہ حجاب پہنا کرتی تھی۔ نیم مضافاتی باندرہ کی ساکن فکیھا بادامی نے اس ہفتہ کے اوائیل اپنی درخواست میں ادعا کیا کہ اس کی حاضری اس لئے ناقص ہیکہ تھانے کے پڑوسی علاقہ بھیونڈی میں واقع ہومیوپیتھی میڈیکل کالج نے اس کو لکچرس میں شرکت کی اجازت نہیں دی کیونکہ وہ حجاب پہنا کرتی تھی۔ درخواست کے مطابق بادامی نے 2016ء کے دوران اس کالج میں بیچلر آف ہومیوپیتھک میڈیسنس اینڈ سرجری کی طالبہ کی حیثیت سے داخلہ لیا تھا۔ یہ کالج مہاراشٹرا یونیورسٹی آف ہیلت سائنسیس سے ملحقہ ہے۔ اس نے یونیورسٹی کے علاوہ وزارت آیوش کو مکتوب لکھا تھا جنہوں نے کالج کو اس مسئلہ کی یکسوئی کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ وہ کسی طالبہ کو حجاب پہننے کیلئے مجبور نہیں کرسکتا۔ لیکن کالج نے اس ہدایت کو قبول نہیں کیا۔ یہ طالبہ نومبر 2017ء میں پہلی مرتبہ ہائیکورٹ سے رجوع ہوئی تھی جب اس کو امتحان میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ بادامی نے دعویٰ کیا کہ اس کالج نے عدالت کو یقین دلانے کے باوجود مکرر امتحان میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس طالبہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ دیگر مسلم طالبات نے حجاب پہننا ترک کردیا یا پھر کالج چھوڑ کر گلی گئیں لیکن وہ چونکہ بدستور حجاب استعمال کررہی تھی اس لئے اس کو ہراساں کیا جارہا تھا۔ فکیھا بادامی نے بمبئی ہائیکورٹ میں پیش کردہ اپنی درخواست میں کہا کہ ’’ہندوستان ایک سیکولر جمہوریہ ہے۔ کسی کو حجاب کے استعمال سے روکنا اپنی پسند کے مذہب پر عمل کرنے سے متعلق حاصل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ جسٹس ایس جے کتہہ والا اور جسٹس اجئے گڈکری پر مشتمل تعطیلاتی بنچ 25 مئی کو اس درخواست کی سماعت کرے گی۔