نئی دہلی۔/5ڈسمبر، ( فیکس ) شاہی امام مسجد فتحپوری دہلی مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے آج نماز جمعہ سے قبل خطاب میں مسلمانوں کو تاکید کی کہ پنج وقتہ باجماعت نمازوں کی ادائیگی کا اہتمام کریں تاکہ دین و دنیا میں انہیں رحمت الہی حاصل ہوسکے اور مساجد کی خدمت اور دیکھ ریکھ میں سبقت سے کام لیں۔شاہی امام نے کہا کہ بابری مسجد شہادت کی 22ویں برسی کے موقع پر ہم سب اس بات کا عہد کریں کہ عدالت کے باہر ہمیں کوئی سمجھوتہ منظور نہیں ہے ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ بابری مسجد مقدمہ کی سماعت کوعدالت جلد از جلد پورا کرکے مسلمانوں کو انصاف دلائے۔ انہوں نے کہا کہ ہاشم انصاری کے بیان کو نیشنل میڈیا فرقہ پرستوں کی زبردست کامیابی کے طور پیش کررہا ہے ایسا نہیں ہے ہر مسلمان کو مسجد سے محبت ہوتی ہے یہ سیاسی ہتھکنڈہ ہوسکتا ہے۔
ہاشم انصاری نے کہا کہ بنارس کے انصاریوں کی مودی جی نے مدد کی ہے یہ غلط ہے، تین روز پہلے میں بنارس سے آیا ہوں، انصاری برادری اور بزنس مین وہاں بہت پریشان ہیں۔ فرقہ پرستوں کی سازشوں سے ہوشیار رہ کر اپنی جماعت میں اتحاد اور اتفاق پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم ہرگز بابری مسجد کے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے اور فرقہ پرستوں کی ہر سازش کو ناکام بنادیں گے۔ یقینا بابری مسجد کی شہادت ہندوستان کے ماتھے پر ایک کلنک ہے، وہاں پہلے کوئی مندر تھا اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ شاہی امام نے سماج وادی پارٹی لیڈر ملائم سنگھ یادو کی سالگرہ زبردست خوشی اور شان و شوکت کے ساتھ سالگرہ کی رسم ادائیگی پر ملائم سنگھ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال سے زیادہ ہوچکا ہے مظفر نگر کے سینکڑوں فساد زدگان گھر سے بے گھر ہیں اور فاقوں کا شکار ہیں۔ کیرانہ بائی پاس پر فسادزدگان کے لئے بنائی گئی صفا کالونی میں نہ بجلی ہے اور نہ پانی ، یہی حال دوسرے مقامات کا بھی ہے۔ فسادات کے دوران درجنوں لاپتہ ہوئے افراد کا اب تک پتہ لگانے میں انتظامیہ اور ضلع کلکٹر کی طرف سے اَن دیکھی جاری ہے۔ گاؤں بہاؤری کا شکیل احمد 8ستمبر 2013 سے لاپتہ ہے۔
اسی طرح گاؤں لھساڑ ملاکھ پھگانہ اور کنبا کنی وغیرہ گاؤں میں درجنوں لوگ لاپتہ ہیں۔ موجودہ اکھلیش حکومت میں ایک سو سے زیادہ فسادات ہوئے ۔ فساد زدگان کے زخم ابھی تازے ہیں ایسے میں کیا ملائم سنگھ کو شاہی شان و شوکت سے سالگرہ منانی زیب دیتی ہے؟۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ گمشدہ فسازدگان کا پتہ لگایا جائے یا انہیں مردہ قرار دے کر معاوضے دیئے جائیں نیز صفا کالونی اور دیگر فسادزدگان کی بستیوں میں ہر طرح کی سہولت فراہم کی جائے ورنہ مسلمان سماج وادی پارٹی سے رشتہ توڑنے میں حق بجانب ہوں گے۔ مفتی مکرم احمد نے پارلیمنٹ میں وزیر مملکت سادھوی نرنجن کی طرف سے 2ڈسمبر کو مذہبی اور سیکولر جذبات کو مجروح کرنے والے بیان کی شدید مذمت کی اور ان کے خلاف آئین کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ صرف معافی کافی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی پارٹی کے لوگوں کی شدید سرزنش کرنی چاہیئے۔ انہوں نے سادھوی کو برخواست کئے جانے کا مطالبہ کیا۔