لکھنؤ۔ 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام)اُترپردیش کے اُناؤ حلقہ انتخاب کے رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج کو خصوصی سی بی آئی عدالت نے مفرور مجرم قرار دیا جبکہ وہ مقدمہ کی سماعت کے لئے حاضر ہونے سے قاصر رہے۔ ساکشی مہاراج کی مقدمہ کی سماعت میں مسلسل غیرحاضری کی وجہ سے یہ اقدام کیا گیا۔ انہیں بابری مسجد کے شہادت کے مقدمہ کا سامنا ہے۔ عدالت نے آئندہ پیشی 26 جولائی کو مقرر کی ہے۔ ساکشی مہاراج کے وکلاء نے پیر کے دن عدالت میں کہا تھا کہ وہ ہفتہ کے دن عدالت کے اجلاس پر حاضر رہیں گے، کیونکہ وہ نئی دہلی میں پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے سلسلے میں مصروف ہیں۔ اُن کے مشیر قانون نے اسپیشل جج ششی مولوی تیواری سے کہا کہ وہ اپنے مؤکل سے ٹیلیفون پر بات چیت کرچکے ہیں اور انہوں نے ہفتہ کے دن عدالت کے اجلاس میں حاضر رہنے کا تیقن دیا ہے، تاہم خصوصی جج نے ان کی وضاحت پر توجہ دینے سے انکار کردیا اور ساکشی مہاراج کا گرفتاری وارنٹ جاری کردیا گیا۔ انہیں سابق چیف منسٹر یوپی کلیان سنگھ کا قریبی بااعتماد ساتھی سمجھا جاتا ہے۔ ساکشی مہاراج اور دیگر بی جے پی قائدین کے نام ایودھیا میں 2 ڈسمبر 1992ء کو درج کردہ ایف آئی آر میں شامل ہیں۔ دیگر 49 افراد کو مسجد کی شہادت کا ملزم قرار دیا گیا ہے۔ مقدمہ کے ابتدائی مرحلے میں 13 ملزموں کو بری کردیا گیا ہے۔ سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں اس برأت کے خلاف درخواست پیش کی ہے اور مقدمہ زیرالتواء ہے۔