حیدرآباد /5 ڈسمبر ( پی ٹی آئی ، سیاست نیوز) بابری مسجد انہدام سانحہ کی کل 6 ڈسمبر کو 22 ویں کی سالانہ یاد کے پیش نظر حیدرآباد و سائبرآباد پولیس کمشنریٹس میں امتناعی احکام نافذ کردئے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو رونما ہونے سے روکتے ہوئے شہر میں امن و امان برقرار رکھا جاسکے ۔ حیدرآباد پولیس کمشنر ایم مہیندر ریڈی اور سائبرآباد پولیس کمشنر سی وی آنند نے آج اس ضمن میں امتناعی احکام جاری کرتے ہوئے اپنے حدود میں ہر قسم کے جلوس اور جلسوں کے انعقاد پر پابندی عائد کئے ہیں اور کسی مقام پر پانچ یا اس سے زائد افراد کے جمع ہونے کو ممنوع قرار دیا گیا ہے ۔ حیدرآباد پولیس کمشنر ایم مہیندر ریڈی نے کہا کہ ’’ مجھے پیش کردہ معتبر اطلاعات کے مطابق ایودھیا میں متنازعہ ڈھانچہ ( بابری مسجد ) کے انہدام کی سالانہ یاد کے موقع پر بعض گروپس شہر حیدرآباد میں گڑبڑ پیدا کرنے وار عوام کو مختلف طبقات کے درمیان نفرت و مخاصمت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ‘‘ مسٹر مہیندر ریڈی نے اپنے ایک اعلامیہ میں مزید کہا کہ چنانچہ شہر میں امن عامہ نظم و ضبط برقرار رکھنے کے مقصد سے شہر میں کل ( 6 ڈسمبر کو ) ہر قسم کے جلوس ، جلسے ، ریالی ( بشمول موٹر سائیکل ریالی ) عام جلسوں کے انعقاد پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوجداری قانون کی دفعہ 144 کے تحت جاری یہ احکام 6 ڈسمبر کی صبح 6 بجے سے 7 ڈسمبر کو صبح 6 بجے تک نافذ العمل رہیں گے ۔ سائبرآباد پولیس کمشنر سی وی آنند نے بھی ایسے ہی احکام جاری کئے ہیں ۔ این ایس ایس کے مطابق کسی بھی قسم کی تقاریر، قابل اعتراض تصاویر ، علامات اور پلے کارڈس دکھانے پر بھی اتمناع عائد کی گئی ہے ۔ مسلم سیاسی جماعتوں ایم آئی ایم اور مجلس بچاؤ تحریک ( ایم بی ٹی ) نے بابری مسجد کی انہدامی کی 22 ویں سالانہ یاد کے موقع پر ہفتہ کو پرامن بند اور یوم سیاہ منانے کی اپیل کی ہے ۔ ایم بی ٹی قائدین نے تمام مسلمانوں اور سیکولر عوام سے اس پرامن احتجاج میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔ سٹی پولیس اس ضمن میں چوکس ہوچکی ہے ۔ جمعہ کی شام سے ہی شہر کے مختلف مقامات پر پولیس پکٹس تعینات کئے گئے تھے اور راہگیروں کی تلاشی لی جارہی تھی۔ پرانا شہر کے اکثر علاقوں میں رات دیر گئے تک پولیس پٹرولنگ جاری رہی۔ ذرائع کے مطابق مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے چند مشتبہ افراد کو احتیاطی تدابیر کے طور پر حراست میں لیا گیا۔ سیاست نیوز کے مطابق ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون راست جائزہ لے رہے ہیں ۔ پرانے شہر میں پولیس نے آج دو مقامات پر فلیگ مارچ کیا ۔ چارمینار تا ناگل چنتہ برائے مغل پورہ ، شاہ علی بنڈہ کے علاوہ حسینی علم کے علاقہ میں اور بھرت نگر ، کرماگوڑہ اور مادناپیٹ کے علاقہ میں فلیگ مارچ کیا گیا ۔ اس خصوص میں ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون مسٹر ستیہ نارائنا نے بتایا کہ پرانے شہر کی موجودہ فورس کے علاوہ زائد فورسیس کی تعیناتی عمل میں لائی جارہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 7 ایڈیشنل ڈی سی پیز کے علاوہ 13 اسسٹنٹ کمشنرس 48 سرکل انسپکٹرس 167 سب انسپکٹرس 660 ہیڈ کانسٹیبلز اور پولیس کانسٹیبلس 330 ہوم گارڈز 40 خواتین پولیس تلنگانہ اسپیشل پولیس کے 30 پلاٹونس ریپیڈیکشن فورس کی 2 کمپنیاں 2 وجرا گراڑیاں 21 ٹئیر گیاس کے دستے ، کیوک ری ایکشن ٹیمس کے علاوہ سادہ لباس میں پولیس اور خصوصی ٹیمس گشت کریں گی ۔ ڈی سی پی نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی اور پولیس سے تعاون کی درخواست کی اور کہاکہ کسی بھی قسم کی تکلیف یا پریشانی کو پولیس سے رجوع کریں پولیس بروقت دستیاب رہے گی ۔