احمد آباد ۔ 25 ۔ مارچ : ( سیاست ڈاٹ کام ) : گاندھی نگر کی ایک عدالت نے خود ساختہ بھگوان آشارام جو کہ عصمت ریزی کیس میں ملزم ہے کی درخواست ضمانت مسترد کردیا ہے ۔ انہوں نے بھتیجہ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے 30 یوم کے لیے رہائی کی درخواست پیش کی تھی ۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج آر اے گھوگھری نے کہا کہ آشارام کو محض اپنے بھتیجہ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے عبوری ضمانت پر رہا نہیں کیا جاسکتا اور متوفی کے خاندان کے دوسرے ارکان اور بھائی یہ رسومات ادا کرسکتے ہیں ۔ بابا آشا رام نے اپنے بھتیجہ شنکر پراگنی ( 68 سالہ ) کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے عبوری ضمانت کے لیے درخواست پیش کی تھی جن کا انتقال 19 مارچ کو ہوا ۔ اور نعش سٹی سیول ہاسپٹل کے کولڈیج اسٹور میں رکھی گئی ہے ۔ سرکاری وکیل آر سی کوڈیکر نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ آنجہانی کے بھائی آخری رسومات ادا کرسکتے ہیں اور یہ استدلال پیش کیا کہ آشا رام کی رہائی سے امن و قانون کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے تاہم ملزم کے وکیل بی ایم گپتا نے عدالت کو بتایا کہ متوفی شنکر پراگنی کی وصیت ہے کہ آخری رسومات آشا رام ادا کریں جس کے پیش نظر انہیں 30 یوم کی ضمانت پر رہا کیا جاسکتا ہے ۔ عدالت نے استغاثہ کے دلائل کو قبول کرتے ہوئے درخواست ضمانت مسترد کردی ۔