سید زبیر ہاشمی، معلم جامعہ نظامیہ
محبت الٰہی، بحوالۂ قرآن مجید
٭ ’’اے نبی علیہ الصلوۃ والسلام! آپ فرمادیجئے: اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں اور تمہارے رشتہ دار اور تمہارے اموال، جو تم کمائے اور تجارت وُ کاروبار، جس کے نقصان سے تم ڈرتے رہتے ہو اور وہ مکانات جنہیں تم پسند کرتے ہو، تمہارے نزدیک اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم اور اس کی راہ میں جہاد سے زیادہ محبوب ہیں تو پھر انتظار کرو یہاں تک کہ اﷲ تعالیٰ اپنا حکم لے آئے۔ اور اﷲ تعالیٰ نافرمان لوگوں کو ہدایت نہیں فرماتا‘‘۔ {بحوالۂ سورۃ التوبۃ، آیۃ ۲۴}
٭ ’’اے حبیب صلی اﷲ علیہ وسلم آپ فرمادیجئے! اگر تم اﷲ تعالیٰ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو، تب اﷲ تعالیٰ تمہیں اپنا محبوب بنالے گا اور تمہارے لئے تمہارے گناہ معاف فرمادے گا، اور اﷲ تعالیٰ نہایت بخشنے والا مہربان ہے۔ ‘‘ {بحوالۂ سورۂ آل عمران، آیۃ ۳۱}
٭ ’’اور لوگوں میں بعض ایسے بھی ہیں جو اﷲ تعالیٰ کے غیروں کو اﷲ تعالیٰ کا شریک ٹہراتے ہیں اور ان سے اﷲ تعالیٰ جیسی محبت کرتے ہیں، اور جو لوگ ایمان والے ہیں وہ اﷲ تعالیٰ سے بہت زیادہ ہی محبت کرتے ہیں‘‘ {بحوالۂ سورۃ البقرہ، آیۃ ۱۶۵}
٭ ’’اے ایمان والو! تم میں سے جو شخص اپنے دین سے پھر جائے گا تو عنقریب اﷲ تعالیٰ ان کی جگہ ایسی قوم کو لائے گا، جن سے وہ خود محبت فرماتا ہوگا اور وہ اس سے محبت کرتے ہوں گے‘‘۔ {بحوالئہ سورۃ المائدۃ، آیۃ ۵۴}
محبت الٰہی، بحوالۂ احادیث شریفہ
٭ ’’حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی شخص نے حضور نبی مکرم صلی اﷲ علیہ وسلم سے عرض کیا : یارسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم قیامت کب آئے گی؟ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تو نے اس کے لئے کیا تیاری کیا ہے؟ اُس نے عرض کیا: میں اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہوں۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تو اسی کے ساتھ ہوگا جس سے تجھے محبت ہے‘‘ {مفہوم بحوالۂ بخاری شریف}
٭ ’’ام المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو فوجی دستے کا امیر بنا کر بھیجا۔ جب وہ اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتا تو اسے سورئہ اخلاص پر ختم کرتا۔ جب وہ واپس لوٹے تو لوگوں نے حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اس پوچھو کہ وہ ایسا کیوں کرتا تھا؟ انہوں نے اس سے پوچھا تو اُس نے جواب دیا کہ اس میں خدائے رحمن کی صفت ہے اس لئے میں اس کو پڑھنا پسند کرتا ہوں۔ اس پر حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اسے بتادو کہ اﷲ تعالیٰ بھی اس سے محبت کرتا ہے‘‘۔ {مفہوم بحوالۂ بخاری شریف}
٭ ’’حضرت سیدنا انس رضی اﷲ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی مکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص میں تین خصلتیں ہوں گی وہ ایمان کی مٹھاس کو ضرور پالے گا۔ اور وہ تین خصلتیں یہ ہیں {ایک} اﷲ تعالیٰ اور اس کا رسول صلی اﷲ علیہ وسلم اسے باقی تمام چیزوں سے زیادہ محبوب ہوں۔ {دو} جس شخص سے بھی اسے محبت ہو، وہ محض اﷲ تعالیٰ کی وجہ سے ہو۔ {تین} کفر سے نجات پانے کے بعد دوبارہ حالت کفر میں لوٹنے کو وہ اس طرح ناپسند کرتا ہو جیسے آگ میں پھینکے جانے کو ناپسند کرتا ہے‘‘۔ {مفہوم بحوالۂ بخاری شریف}
٭ ’’حضرت ابودرداء رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: حضرت سیدنا داؤد علیہ السلام کی دعاؤں میں سے ایک دعا یہ ہے :
أَ للّٰـھُـمَّ اِنِّـیْ أَسْـئَـلُـکَ حُـبَّـکَ، وَحُبَّ مَـنْ یُّـحِـبُّـکَ، وَالْـعَـمَـلُ الَّـذِیْ یُـبَـلِّـغُـنِـیْ حُـبَّـکَ، أَلـلّٰـھُـمَّ اجْـعَـلْ حُـبَّـکَ أَحَبَّ اِلَـیَّ مِـنْ نَـفْـسِـیْ وَأَھْـلِـیْ، وَمِـنَ الْـمَـآئِ الْـبَـارِدِ ۔
ترجمہ: اے اﷲ ! میں تجھ سے تیری محبت، تجھ سے محبت کرنے والوں کی محبت اور تیری محبت پیدا کرنے والے عمل کا سوال کرتا ہوں۔ اے اﷲ! اپنی محبت میرے لئے میرے نفس، میری اولاد اور ٹھنڈے پانی سے بھی زیادہ محبوب بنادے۔
راوی بیان کرتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم جب بھی حضرت سیدنا داؤد علیہ السلام کا تذکرہ کرتے اور آپ سے کوئی بات نقل کرتے تو فرماتے : وہ اپنے دور میں سب سے زیادہ عبادت گزار انسان تھے‘‘۔ {مفہوم بحوالۂ ترمذی شریف}
٭ ’’حضرت ابوذر رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: یارسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم ! ایک آدمی کچھ لوگوں سے محبت کرتا ہے لیکن اُن جیسے عمل نہیں کرسکتا؟ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اے ابوذر! تم ان کے ساتھ رہوگے جن سے تمہیں محبت ہے۔ انہوں نے کہا: میں تو اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اﷲ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہوں۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے دوبارہ ارشاد فرمایا: اے ابوذر تم یقینا ان کے ساتھ رہوگے جن سے تمہیں محبت ہے‘‘۔ {مفہوم بحوالۂ ابوداؤد شریف}
٭ ’’حضرت ابوذر رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اﷲ تعالیٰ کے نزدیک اعمال میں سب سے افضل عمل اﷲ تعالیٰ کے لئے محبت رکھنا اور اﷲ تعالیٰ ہی کے لئے دشمنی رکھنا ہے‘‘۔ {مفہوم بحوالۂ ابوداؤد شریف}
اﷲ تعالیٰ ہم سب کو تجھ سے خالص محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
zubairhashmi7@gmail.com