اے پی کی مندر وںمیں یکم جنوری کو سال نو کا جشن نہ منانے کی ہدایت

انگریزوں کا طریقہ ، ہندوستانی ویدک تہذیب نہیں ، محکمہ انڈومنٹس کا نوٹ جاری

امراوتی۔ 24 ڈسمبر (پی ٹی آئی) آندھرا پردیش کے محکمہ انڈومنٹس نے اس ریاست کے تمام مندروں کو ہدایت کی ہے کہ یکم جنوری کو نئے سال کا جشن نہ منائیں کیونکہ یہ ’’ہندوستانی ویدوں کی تہذیب‘‘ نہیں ہے۔ ریاستی محکمہ انڈومنٹس کے کام کرنے والے ہندو دھرما پری رکشنا ٹرسٹ (ایچ ڈی پی ٹی) نے اس ضمن میں تمام مندوں کو ایک نوٹ روانہ کیا ہے جس میں کمشنر انڈومنٹس وائی وی انورادھا کی ہدایات کا حوالہ دیا گیا ہے۔ اس ٹرسٹ کے سیکریٹری وجیا راگھو اچاریولو نے اپنے سرکیولر میں کہا ہے کہ ’’یکم جنوری کو (تہوار کے طور پر)جشن منایا یا مبارکباد کا تبادلہ کرنا ہندوستانی ویدک کلچر نہیں ہے۔ صرف (چائترا کے مہینہ میں) تلگو سال نو اُگادی منانا ہی مناسب اور بہترین کلچر ہے‘‘۔ انڈومنٹس کمشنر نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان اگرچہ 70 برس قبل آزادی حاصل کرچکا ہے لیکن ہم ہنوز انگریزوں کی متعارف کردہ رومی کیلنڈر پر عمل پیرا ہیں۔ ہندوستانی تہذیب کو فراموش کرتے ہوئے مغربی تہذیب کی تقلید کے طور پر یکم جنوری کو سال نو کا جشن منانے مندروں کی آرائش پر لاکھوں روپئے خرچ کئے جارہے ہیں جو صحیح نہیں ہے۔ ٹرسٹ کے سیکریٹری نے کہا کہ ’’چنانچہ یکم جنوری کو مندروں کو (پھولوں اور روشنیوں سے) خصوصی طور پر نہیں سجایا جانا چاہئے اور کوئی تہوار جیسا ماحول پیدا نہ کیا جائے‘‘۔ آندھرا پردیش کے اکثر مندروں میں یکم جنوری کو خصوصی پوجا کا اہتمام ایک عام روایت ہے۔ تروملا، کنکا دُرگا (وجئے واڑہ) سیوا (سری سیلم) وغیرہ جیسے مشہور مندروں میں اس دن عقیدت مندوں کی کثیر تعداد میں پہونچتے ہیں اور خصوصی پوجا کیا کرتے ہیں۔بالخصوص آندھرا پردیش کے سب سے بڑے لارڈ وینکٹیشورا مندر میں یکم جنوری کو عقیدت مندوں کی کثیر تعداد جمع ہوتی ہے تاہم محکمہ انڈومنٹس کے ذرائع نے وضاحت کی کہ اس ہدایت کا تروملا پر اطلاق نہیں ہوتا کیونکہ یہ ایک آزاد اِدارہ ہے۔