وائی ایس آر کانگریس کی شہرت میں اضافہ ، قائد مقننہ بی جے پی اے پی کا بیان
حیدرآباد /2 مئی ( سیاست نیوز ) قائد بی جے پی مقننہ پارٹی اے پی اسمبلی مسٹر وشنو کمار راجو نے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ چیف منسٹر کا گراف مکمل طور پر گر گیا ہے اور ریاست میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے گراف میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے ۔ جس کے نتیجہ میں 2019 میں منعقد شدنی انتخابات میں کسی بھی طرح تلگودیشم کا دوبارہ برسر اقتدار آنا ممکن نہیں ہے ۔ مسٹر وشنو کمار راجہ نے اخباری نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ انتخابات میں ہی تلگودیشم بی جے پی اور جناسینا ملکر انتخابات میں حصہ لینے پر اس وقت وائی ایس آر کانگریس کے مقابلہ میں تلگودیشم نے صرف 5 لاکھ زائد ووٹ حاصل کرکے اقتدار حاصل کی تھی اور اس طرح آئندہ انتخابات میں تنہا مقابلہ کرنے پر تلگودیشم کا بہر صورت صفایا یقینی ہوگا ۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ انتخابات میں انتخابی مفاہمت کے تعلق سے ابھی کوئی قطعی صورتحال واضح نہیں ہے لیکن انتخابات کے موقع پر حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی انتخابی مفاہمت کو قطعیت دینے پر غور کیا جائے گا ۔ قائد بی جے پی مقننہ پارٹی نے پرزور الفاظ میں کہا کہ بٹی سیما کے تعلق سے اندرون پندرہ یوم میں سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا جائے گا ۔ کیونکہ پٹی سیما پراجکٹ کے کاموں میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کے واقعات پیش آئے جس کی روشنی میں ان بے قاعدگیوں کے واقعات میں ملوث پائے جانے والوں کو بہرصورت سزا دلائی جائے گی ۔ بلکہ کسی بھی طرح ملوث افراد کو سخت سزا ہوگی۔ کرناٹک میں جاریہ ماہ کے دوران منعقد ہونے والے انتخابات کا تذکرہ کرتے ہوئے مسٹر وشنو کمار راجو نے کہا کہ ریاست کرناٹک میں بہر صورت بی جے پی کو شاندار کامیابی حاصل ہوگی اور وہ اقتدار حاصل کرے گی ۔