کارپوریشن کوآپریٹیوسوسائٹی کے فنڈ کا استعمال، ملازمین کو قرضوں کی اجرائی بھی بند
حیدرآباد۔ 3 اگست (سیاست نیوز)آندھراپردیش روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو مالی خسارے کا سامنا کرناپڑرہاہے۔مالی خسارے سے نمٹنے کے لیے کارپوریشن نے ملازمین کی تنخواہیں اورملازمین کی مالی امداد کے لیے قائم کردہ CO-OPERATIVE سوسائٹی کا فنڈ استعمال کرلیاہے۔ اس لیے اب آرٹی سی کے ملازمین کو مالی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔آندھراپردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو مالی خسارے سے نجات ملنے کے امکانات نظرنہیں آرہے ہیں۔حیرت کی بات یہ ہے کہ کارپوریشن کے پاس آرٹی سی ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے بھی فنڈس نہیں ہیںاتناہی نہیں کارپوریشن کی جانب سے CO-OPERATIVE سوسائٹی کے لیے ہرماہ جاری کئے جانے والا فنڈ بھی روک دیاگیاہے۔یادرہے کہ اس وقت اے پی ایس آرٹی سی میں آندھراپردیش اور تلنگانہ کے 1لاکھ 20ہزار ملازمین خدمات انجام دے رہے ہیں۔مالی پریشانیوں کے دوران ملازمین کی امداد کے اے پی ایس آرٹی سی CO-OPERATIVE سوسائٹی کا قیام عمل میں لایاگیاتھا۔اس سوسائٹی کے ذریعہ آرٹی سی ملازمین کم سے کم 6لاکھ روپئے کابلاسودی قرض حاصل کرسکتے ہیںاور60اقساط میں ادا کرسکتے ہیںتاہم اے پی ایس آرٹی سی کے انتظامیہ نے گذشتہ کئی ماہ سے کارپوریشن کے CO-OPERATIVE سوسائٹی کے لیے ہرماہ جاری ہونے والے 53کروڑروپئے جاری نہیں کیے ہیںجس کی وجہ سے آرٹی سی ملازمین نجی اداروں سے قرض حاصل کرنے پرمجبورہوگئے ہیں۔آرٹی سی ملازمین تنظیموں کی جانب سے گذشتہ ماہ سے CO-OPERATIVE کے لیے فنڈس جاری کرنے کا مطالبہ کیاجارہاہے تاہم کارپوریشن کے حکام اور دونوں ریاستوں کی حکومتیں اس سلسلہ میں خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں۔ قائدین تنظیموں کا کہناہے کہ بچوں کی تعلیم اوردیگراخراجات کے کیے ملازمین کو 5سے 10ہزارروپئے کا سود ادا کرنا پڑرہاہے۔کارپوریشن کا کہناہے کہ حکومت سے فنڈس موصول ہونے کے بعد ہی CO-OPERATIVE سوسائٹی کو فنڈس جاری کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ تلنگانہ کی تشکیل کے باوجود APSRTCکی تقسیم کا عمل اب تک پورا نہیں کیاگیاہے۔اس لیے تلنگانہ اور آندھراپردیش کی حکومتیں آرٹی سی کے لیے اب تک فنڈس جاری کرنے سے گریزکررہی ہیں۔ملازمین تنظیمیں دونوں ریاستوں کی حکومتوں سے ملازمین کے مسائل کو حل کرنے کی مانگ کررہی ہیں۔ملازمین تنظیمیں کارپوریشن CO-OPERATIVE سوسائٹی کو درکار فنڈس جاری کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ آرٹی سی ملازمین کی جانب سے آرٹی سی CO-OPERATIVE سوسائٹی کو 295کروڑروپئے اداکیے گئے ہیںتاہم کارپوریشن کے حکام نے ملازمین کے قرضوں کی ادائیگی کی رقم کوکارپوریشن کے اخراجات پورنے کرنے کے لیے خرچ کردیاہے۔ملازمین تنظیمیں مذکورہ295کروڑروپئے کو جاری کرنے کا حکومت سے مطالبہ کررہے ہیںجبکہ ملازمین تنظیموں نے اے پی ایس آرٹی سی کو 775کروڑروپئے سبسڈی دینے کا بھی مطالبہ کررہے ہیں۔آرٹی سی ملازمین کا کہناہے کہ کارپوریشن کی تقسیم کے عمل کوجلد پورا کرتے ہوئے ملازمین کے مسائل کو حل کیا جاسکتاہے۔آرٹی سی ملازمین نے بتایاکہ نئے تعلیمی سال کا آغاز ہونے کے بعد کئی ملازمین نے نجی اداروں سے قرض حاصل کیاہے جس کی وجہ سے ملازمین کی نصف تنخواہیں قرضوں اور سود کی ادائیگی میں خرچ ہورہی ہیں۔ملازمین نے تلنگانہ اور آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ سے اس سلسلہ میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔