اے پی اور تلنگانہ کیلئے مشترکہ ہائی کورٹ

نئے ہائی کورٹ کی تعمیر تک دونوں ریاستوں کو اس طرح کام کرنا پڑے گا
حیدرآباد یکم / مئی ( پی ٹی آئی ) حیدرآباد ہائی کورٹ نے آج کہا کہ آندھراپردیش کیلئے جب تک ایک علحدہ ہائی کورٹ تعمیر نہیں کیا جائے گا اُس وقت تک موجودہ ہائی کورٹ ہی دونوں ریاستوں آندھراپردیش اور تلنگانہ کیلئے مشترکہ ہائی کورٹ ہوگا ۔ چیف جسٹس کلیان جیوتی سین گپتا اور جسٹس پی وی سنجئے کمار پر مشتمل ایک ڈیویژن بینچ نے ایک درخواست رٹ کوخارج کرتے ہوئے احساس ظاہر کیا کہ آندھراپردیش ری آرگنائزیشن ایکٹ کے دفعات کے مطابق حیدرآباد میں واقع موجودہ ہائی کورٹ تلنگانہ ریاست کا خصوصی ہائی کورٹ ہے ۔ آندھراپردیش کیلئے ایک علحدہ ہائی کورٹ قائم کیا جائے گا ۔ یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب آندھراپردیش حکومت ہائی کورٹ کی تعمیر کیلئے بنیادی انفراسٹرکچر فراہم کرنے تیار ہو ۔ مرکزی حکومت نے نئی ریاست کیلئے ریاستی دارالحکومت کے قیام ، ایک سکریٹریٹ بنانے اور ایک ہائی کورٹ کی تعمیر کیلئے بنیادی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے مالیاتی امداد دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ بینچ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ آندھراپردیش کو مالیاتی مدد فراہم کرے تاکہ وہ اپنا کام پورا کرسکے ۔