تاریخ پیدائش میں تحریف کا الزام، تعلیمی اداروں سے بھی صداقتناموں کی تصدیق
حیدرآباد 6 ستمبر (سیاست نیوز) سی آئی ڈی نے آندھرا پردیش اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ایک عہدیدار کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی تاریخ پیدائش میں تحریف کرتے ہوئے کارپوریشن میں خدمات کو جاری رکھا۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس سی آئی ڈی بی اوپیندر ریڈی نے جو اس تحقیقات کی نگرانی کررہے ہیں اس سلسلہ میں تمام ضروری ریکارڈ اقلیتی فینانس کارپوریشن سے حاصل کیا ہے ۔ اس کے علاوہ عثمانیہ یونیورسٹی اور متعلقہ اسکول سے بھی معلومات حاصل کی ہیں۔ سی آئی ڈی کی ایک ٹیم اس معاملہ کی سرگرمی سے جانچ کررہی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ عثمانیہ یونیورسٹی نے سی آئی ڈی کو اطلاع دی کہ مذکورہ عہدیدار کی تاریخ پیدائش کے بارے میں سابق میں جو رپورٹ دی گئی وہ غلط ہے جس پر یونیورسٹی کو افسوس ہے ۔ کنٹرولر آف ایگزامنیشن کی اس رپورٹ کے بعد مذکورہ امیدوار کے لئے مشکلات پیدا ہوسکتی ہے کیونکہ عثمانیہ یونیورسٹی کے ریکارڈ اور کارپوریشن میں درج تاریخ پیدائش میں پانچ سال کا فرق ہے ۔کارپوریشن کے ایک سابق ملازم نے اس سلسلہ میں سی آئی ڈی میں شکایت کی تھی کہ ایک عہدیدار غلط تاریخ پیدائش کے اندراج کے ذریعہ غیر قانونی طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں جس سے سرکاری خزانہ کو نقصان ہورہا ہے ۔ سی آئی ڈی نے کارپوریشن سے مذکورہ عہدیدار کی سرویس بُک تعلیمی سرٹیفکیٹ اور دیگر ضروری دستاویزات حاصل کرلئے ہیں۔ سی آئی ڈی تحقیقات کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ تعلیمی سرٹیفکیٹ میں تحریف کرتے ہوئے پیدائش کی تاریخ میں پانچ سال اضافہ کردیا جبکہ یونیورسٹی کے پاس موجود اوریجنل ریکارڈ میں پانچ سال کے فرق سے تاریخ پیدائش درج ہے ۔