چندرابابو نائیڈو ‘ کے سی آر سے مسابقت نہ کریں : دیواکر ریڈی
حیدرآباد /24 مارچ (سیاست نیوز) 2014ء کے عام انتخابات سے قبل کانگریس سے مستعفی ہوکر تلگودیشم میں شامل ہونے والے تلگودیشم کے رکن پارلیمنٹ جے سی دیواکر ریڈی نے آندھرا پردیش اسمبلی میں بدکلامی کے واقعہ پر تشویش ظاہر کی۔ انھوں نے آج اسمبلی پہنچ کر قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی اور دیگر قائدین سے ملاقات کی اور کہا کہ آندھرا پردیش اسمبلی کے ارکان جمہوری اقدار اور اسمبلی کا احترام نہیں کر رہے ہیں، جس سے عوام میں غلط تاثر پیدا ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو کو وہ مشورہ دے چکے ہیں کہ کسانوں کے قرضہ جات کی معافی اور ملازمین کی تنخواہوں میں 43 فیصد اضافہ جیسے وعدوں کے معاملے میں چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ سے مسابقت نہ کریں، کیونکہ تلنگانہ کے پاس فاضل بجٹ ہے، جب کہ تقسیم ریاست کے باعث آندھرا پردیش کا بجٹ خسارے میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی قائدین سیاسی مفادات کیلئے فیصلہ کرتے ہیں اور ریاست کی تقسیم ایک سیاسی مسئلہ ہے۔ وہ خود بھی سیاسی مفاد کے لئے کانگریس چھوڑکر تلگودیشم میں شامل ہوئے اور پارلیمنٹ کے لئے منتخب ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا موقف ملنا مشکل ہے، تاہم کچھ فنڈس ضرور مل سکتے ہیں۔ انھوں نے آندھرا پردیش اسمبلی میں بحیثیت قائد اپوزیشن جگن موہن ریڈی کی کار کردگی کو بہتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی مسائل کو موضوع بحث بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔