اے ایم یو معاملہ : بی جے پی، آر ایس ایس کا انتشار پسندانہ ایجنڈہ

لکھنؤ، 4جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) اترپردیش کے ریاستی سکریٹریٹ نے الزام لگایا ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور دیگر اقلیتی اداروں میں ایس سی ، ایس ٹی اور دیگر پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کے معاملے میں خود بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کی نیت صاف نہیں ہے ۔ لکھنؤ میں جاری ایک بیان میں سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری ڈاکٹر گریش نے کہاکہ بی جے پی اورآر ایس ایس کو دلت مفادات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ اگر انہیں دلتوں کی تعلیم کی ذرا بھی فکر ہوتی تو وہ دلتوں کے لئے حکومت کے چار سال کے دور میں کئی یونیورسٹیاں تیار کرسکتے تھے ۔ لیکن انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے انہوں نے جواہر لال نہرو اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد جناح کی تصویر کے بہانے اے ایم یو کو نشانہ بنایا گیا اور اب ریزرویشن کے نام پر اس پر تالا لگانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ڈاکٹر گریش نے کہا کہ اے ایم یو انتظامیہ کو نوٹس بھی دی جارہی ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ سماج کے کمزور طبقات کو تعلیم سے محروم کرنے کی سازش کا حصہ ہے ۔ سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری نے کہا کہ مدارس میں ڈریس کوڈ کا شگوفہ چور اے ایم یو میں ریزرویشن کا معاملہ ایسے ہی تازہ ہتھکنڈے ہیں۔ سی پی آئی ان ہتھکنڈوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی اور حکومت اور بی جے پی کی ناکامیوں کا پردہ فاش کرنے کے لئے آئندہ اگست میں وسیع مہم چلائے گی۔