نئی دہلی 27مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں مبینہ چھیڑ چھاڑ کے معاملے میں دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے آج کہا کہ اس سلسلے میں سماعت آٹھ ہفتے کے بعد ہو سکتی ہے ۔ایڈوکیٹ منوہر لال شرما نے چیف جسٹس جگدیش سنگھ کیہر کے سامنے کیس کا خاص طور سے ذکر کرتے ہوئے اس کی سماعت کی تاریخ مقرر کرنے کی درخواست کی جس پر سماعت کرنے پر سپریم کورٹ نے حامی بھر لی۔ اس سے پہلے عدالت نے اس معاملے سماعت کی کوئی تاریخ طے نہیں کی تھی لیکن مرکزی حکومت کو اس معاملے میں نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا۔واضح رہے کہ حال ہی میں اختتام پذیر اترپردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، گوا اور منی پور اسمبلی انتخابات کے بعد بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال سمیت کئی دیگر سیاسی جماعتوں نے ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگا یا تھا۔ مایاوتی نے 11مارچ کو اترپردیش اسمبلی کے انتخابات کے اعلان نتائج میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی زبردست جیت پر سوالیہ نشان کھڑا کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ ای وی ایم کے ساتھ بڑے پیمانے پر چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے ۔کجریوال نے بھی پنجاب اسمبلی الیکشن میں عام آدمی پارٹی (آپ) کی شکست کو لے کر ای وی ایم میں مبینہ گڑبڑیوں کے سلسلے میں الزام لگائے تھے ۔ ان کا کہنا تھا کہ گڑبڑیوں کی وجہ سے آپ پارٹی کے 25 فیصد ووٹ کانگریس کو منتقل کرا دیے گئے ۔ انہوں نے اس کے بعد دہلی کے تینوں بلدیات کے انتخابات بیلٹ کے ذریعے کرائے جانے کی مانگ کی تھی۔ تاہم ان کی اس مانگ کو مسترد کردیا گیا۔الیکشن کمیشن نے مایاوتی کے الزامات کو پوری طرح مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ای وی ایم میں چھیڑ چھاڑ نہیں کی جا سکتی ہے ۔ کئی بار موقع دیے جانے کے باوجود ابھی تک کوئی ای وی ایم مشین میں خرابی ہونا ثابت نہیں کر پایا ہے ۔