اسٹرانگ رومس کے باہر سے فریکووینسی کے ذریعہ ڈیٹا کی تبدیلی کی افواہیں ،چندرا بابو کی پریس کانفرنس
امراوتی۔20 مئی ( پی ٹی آئی ) آندھراپردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے الکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس) میں چھیڑ چھاڑ کے بارے میں اپنے شبہات پر آواز اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھا اور کہا کہ کئی سیاسی جماعتیں اب ان مشینوں کی حفاظت کرنے میں مصروف ہیں کیونکہ یہ افواہیں گشت کررہی ہیں کہ ایک فریکوینسی استعمال کرتے ہوئے ان میں محفوظ ڈیٹا کو تبدیل کیا جارہا ہے ۔ تلگودیشم پارٹی کے سربراہ نائیڈو نے جو کمپیوٹر کے استعمال کے عادی و ماہر کی حیثیت سے بھی جانے جاتے ہیں ، دعویٰ کیا کہ الکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں چھیڑ چھاڑ محض ٹیلی فون ٹیاپنگ کی طرح انتہائی آسان ہے ۔ انہوں نے لوک سبھا انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کے موقع پر 50فیصد وی وی پیاٹ کے ذریعہ توثیق کا مطالبہ بھی کیا ۔ چندرا بابو نائیڈو نے یہ بیان ایک ایسے وقت دیا ہے جب مختلف پول سروسیز میں وزیراعظم نریندر مودی کو دوسری میعاد کیلئے کامیابی کی پیش قیاسی کی گئی ہے ۔ چند ایگزٹ پولس میں بتایا گیا ہے کہ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کو 300 سے زائد نشستیں حاصل ہوں گی جو لوک سبھا میں اکثریت کے ہندسے 272 سے کہیں زیادہ ہے ۔چندرا بابو نائیڈو نے جو مخالف بی جے پی فرنٹ تشکیل دینے کی کوششوں کی قیادت کررہے ہیں ، آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں ایک فعال و کارکرد متبادل بنانے کیلئے کام کررہی ہیں اور تبادلہ خیال جاری ہے ۔ ای وی ایمس کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے آندھراپردیش کے چیف منسٹر نے کہا کہ ’’ مختلف افواہیں ہیں ۔ دہلی میں چند افراد نے کہا کہ وہ نئے ای وی ایمس اور نئے کنٹرول یونٹس رکھ رہے ہیں ۔ جس پر کہا کہ یہ کس طرح کیا جاسکتا ہے ؟ ۔ ان افراد نے بس اتنا کہا کہ وہ ایسا کرتے ہیں ۔ چند افراد نے کہاکہ ہم باہر سے فریکوینسی کے استعمال کے ذریعہ ( ای وی ایمس) میں موجود تمام ووٹس تبدیل کرسکتے ہیں ۔یہی وہ باتیں ہیں جو یہ لوگ بازاروں میں کررہے ہیں ‘‘ چنانچہ تمام سیاسی جماعتیں اب ای وی ایمس کو بچانے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہیں ۔ نائیڈو نے کہا کہ ’’ سیاسی جماعتیں اب یہ سوچ رہے ہیں کہ ای وی ایمس کی کس طرح حفاظت کی جائے ۔ وہ سمجھ رہے ہیں کہ اسٹرانگ رومس کے قریب بیٹھیںتاکہ ان ای وی ایمس کو اٹھاکر نہ لے جائے ۔ نائیڈو نے دعویٰ کیا کہ وہ ( افراد) ای وی ایمس اٹھاکر نہیں لے جارہے ہیں لیکن جب فریکوینسی کے استعمال سے ڈیٹا ہی تبدیل کردیا جائے تو کوئی کیا کرسکتا ہے ۔ ’’ ای وی ایمس اٹھا لے جانے کے امکانات بہت کم ہیں لیکن فریکوینسی کے ذریعہ ڈیٹا تبدیل کرنے کے امکانات بہت زیادہ ہیں ‘‘ ۔