ٹریفک میں مزید اضافہ کا خدشہ ، فضائی آلودگی پر قابو پانے کی تجویز بے کار ثابت
حیدرآباد ۔ /23 مئی (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کی سڑکوں پر ای رکشا آنے سے پہلے ہی مسائل کا شکار ہوگئے ہیں ۔ حالانکہ شہر میں شدید ٹریفک کی وجہ سے ہونے والی فضائی آلودگی میں کمی کے مقصد سے ای رکشا چلانے پر غور کیا جارہا تھا مگر ای رکشا چلانے سے ٹریفک کے مسائل میں شدید اضافے کی خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں ۔ ٹریفک پولیس سست رفتاری سے چلنے والے ای رکشا کو سڑکوں پر ٹریفک مسائل میں اضافہ کے ڈر سے ای رکشا کے چلانے سے متعلق اجازت نہیں دے رہی ہے ۔ جس کی وجہ سے حکومت نے بھی ای رکشا کو شہری سڑکوں پر چلانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے ۔ ریاستی حکومت نے دہلی حکومت کی مانند شہر میں ای رکشا چلاکر فضائی آلودگی پر کنٹرول کرنے کا ارادہ کیا تھا اور اس بنیاد پر ای رکشا تیار کرنے والی پانچ کمپنیوں نے ای رکشا فراہم کرنے کے لئے پیش کیا تھا مگر حکومت کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے کمپنیوں نے اپنا بوریہ بستر لپیٹ لیا ہے ۔ واضح ہو کہ ریاست میں گاڑیوں کی تعداد میں دن بدن شدید اضافہ ہوتا جارہا ہے اور یہ تعداد ایک کروڑ سے آگے بڑھ گئی ہے جس میں سے تین چوتھائی حصہ شہر اور اس کے مضافات میں ہی ہے جس کی وجہ سے شہری علاقوں میں فضائی آلودگی میں شدید اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ دہلی میں فضائی آلودگی بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے وہاں کی حکومت نے ای رکشا چلانے پر عوام کو ابھارا ۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی میں ایک لاکھ سے زائد ای رکشا سڑکوں پر بغیر فضائی آلودگی میں اضافہ کئے دوڑ رہے ہیں ۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے شہر میں ای رکشا چلانے کیلئے مختلف طریقہ سے درخواستیں موصول ہونے پر محکمہ ٹرانسپورٹ نے ای رکشا چلانے کی اجازت دے دی تھی فی الحال شہر میں 1.20 لاکھ عام آٹوز چلائے جارہے ہیں ۔ اگرچہ شہر میں جدید آٹوز کے پرمٹ پر پابندی عائد ہے ۔ اس کے باوجود ریاست کے دیگر اضلاع سے آٹوز شہر لائے جارہے ہیں ۔ اس طرح لائے جانے والے آٹوز اضلاع اور شہر کے مضافاتی علاقوں کے غلط پتوں پر پرمٹ حاصل کررہے ہیں ۔ بہت سے آٹو ڈرائیورس ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے ڈیزل میں کیروسین ملاکر استعمال کررہے ہیں جس کی وجہ سے فضائی آلودگی میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ شہر کی سڑکوں پر ای رکشا چلاتے ہوئے اگرچہ کہ فضائی آلودگی میں کمی کی جاسکتی ہے مگر ان کی رفتار فی گھنٹہ 25 کلو میٹر سے زائد نہیں ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کے شدید مسائل درپیش ہونے کا اندیشہ ہے جبکہ عام آٹوز کی خریدی اور پرمٹ پر پابندی ہے اور ای رکشا کی اجازت دی جانے پر ای رکشا کافی زیادہ تعداد میں سڑکوں پر آنے کے 100% امکانات ہیں اور ایسی صورت میں ٹریفک نظام درہم برہم ہونے کے خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں ۔ اس لئے ریاستی حکومت صرف شہر حیدرآباد کو چھوڑ کر مضافاتی اور اضلاع میں ای رکشا چلانے کی اجازت دے رہی ہے مگر دیگر مقامات پر ای رکشا کو عوام کی جانب سے زیادہ توجہ نہیں مل رہی ہے جس کی وجہ سے خاطر خواہ فائدہ ای رکشا چلانے والوں کو نہیں مل رہا ہے ۔ البتہ مستقبل میں جب آٹوز کی خریدی کی اجازت دی جائے گی اس وقت صرف ای رکشا خریدنے کی اجازت دینے کی صورت میں ہی فائدہ ہونے کے امکانات کا اظہار کیا جارہا ہے مگر اس جانب حکومت کے زیادہ توجہ دینے کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں ۔