ای احمد کے انتقال کے باوجود بجٹ کی پیشکشی افسوسناک

مودی حکومت نے قدیم روایت سے انحراف کرتے ہوئے
دستوری نظام کو رسوا کیا : ایس کے افضل الدین
حیدرآباد ۔ یکم ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : جنرل سکریٹری تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ایس کے افضل الدین نے بزرگ قائد سابق مرکزی وزیر ای احمد کے انتقال پر پارلیمنٹ کے اجلاس کو ملتوی کرنے کے بجائے بجٹ پیش کرنے کو غیر انسانی حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے روایت سے انحراف کرتے ہوئے دستوری نظام کو رسوا کیا ہے ۔ ایس کے افضل الدین نے کہا کہ ای احمد ہندوستان کے اہم سیاسی قائدین میں شمار ہوتے ۔ 1967-2017 تک وہ 7 مرتبہ کیرالا اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے وہیں 7 مرتبہ لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے کیرالا کی وزارت میں شامل رہنے والے ای احمد نے کانگریس کے زیر قیادت یو پی اے حکومت میں تین وزارتوں پر فائز ہوتے ہوئے قوم کی جو خدمات انجام دی ہے وہ ناقابل فراموش ہے ۔ ایسی عظیم شخصیت کے سانحہ ارتحال پر مرکزی حکومت کا رویہ افسوسناک ہے ۔ ای احمد صدر جمہوریہ کے خطاب کے دوران قلب پر حملہ کی وجہ سے پارلیمنٹ میں ہی بے ہوش ہوگئے تھے ۔ ہاسپٹل میں بھی تنازعہ پیدا کیا گیا ۔ ان کے ارکان خاندان کو بھی ان سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ رات 12 بجے صدر کانگریس سونیا گاندھی ، نائب صدر راہول گاندھی کے علاوہ کانگریس کے سینئر قائدین احمد پٹیل ، غلام نبی آزاد وغیرہ ہاسپٹل پہونچ گئے ۔ مگر ہاسپٹل انتظامیہ نے ان قائدین کو ای احمد کی عیادت کرنے کی بھی اجازت نہیں دی ۔ ایس کے افضل الدین نے کہا کہ پارلیمنٹ کی روایت ہے کسی بھی رکن کے انتقال پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد پارلیمنٹ کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کی جاتی ہے ۔ لیکن ای احمد کے معاملے میں روایت سے انحراف کیا گیا ۔ بجٹ کی پیشکشی کا بہانہ کیا جارہا ہے جو سراسر غلط و گمراہ کن ہے کیوں کہ آج 31 مارچ نہیں ہے اور نہ ہی مالیاتی سال کا اختتام ہورہا ہے ۔ مرکزی حکومت ایک ماہ قبل ہی بجٹ پیش کررہی ہے ۔ اگر آج پارلیمنٹ کے اجلاس کو ملتوی کرتے ہوئے کل بجٹ پیش کیا جاتا تو ہندوستان کا کوئی نقصان نہیں ہوتا تھا ۔ مگر بی جے پی حکومت نے بزرگ قائد کا احترام نہ کرتے ہوئے غلط مثال قائم کی ہے ۔ کانگریس کے قائد نے کہا کہ این ڈی اے حکومت مسلم قائدین کے ساتھ امتیازی سلوک کررہی ہے ۔ حال ہی میں چیف منسٹر جموں کشمیر مفتی محمد سعید کے انتقال پر پارلیمنٹ کے اجلاس کو ملتوی نہیں کیا گیا جب کہ چیف منسٹر تاملناڈو جیہ للیتا کے انتقال پر پارلیمنٹ کے اجلاس کو ملتوی کیا گیا ۔۔