ایک ہی دن میں آتشزدگی کے کئی واقعات ، عوام میں خوف و ہراس

حیدرآباد ۔ 2 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد میں گذشتہ چند دنوں سے درجہ حرارت 42 اور 43 کے درمیان ریکارڈ کیا جارہا ہے ۔ گرمی سے جہاں عوام کو پہلے ہی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے وہیں درجہ حرارت میں غضب کے اضافے سے مختلف علاقوں میں آتشزدگی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے جس سے حیدرآبادیوں کے ذہنوں اور دلوں پر ایک قسم کا خوف طاری ہوچکا ہے ۔ کیوں کہ آتشزدگی کے کسی ناگہانی واقعہ سے صرف اسی ایک مقام یا عمارت کو جانی و مالی نقصان برداشت نہیں کرنا پڑے گا ۔ بلکہ آگ کی لپیٹ میں قریبی عمارتیں بھی آسکتی ہے ۔ گذشتہ دنوں میں ایک ساتھ شہر کے کئی علاقوں میں آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے جس میں حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی ، ایل وی پرساد آئی ہاسپٹل جوبلی ہلز کے فٹ اوور بریج اور زو پارک میں ایک ہی دن میں آتشزدگی کے واقعات نے عوام میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے ۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں موجود درختوں میں آگ لگی جس پر وہاں کوارٹرس میں موجود افراد اور یونیورسٹی کا انتظامیہ قابو کرنے میں کامیاب ہوا تھا ۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے لائف سائنس کے ریسرچ اسکالر جے روی نے شکایتی انداز میں کہا کہ گذشتہ شام 7 بجے درختوں میں آگ لگنے کو یہاں موجود افراد نے فورا دیکھ لیا جس کے بعد نہ صرف فائر اسٹیشن کو مطلع کیا گیا بلکہ ابتدائی طور پر یہاں موجود افراد نے ہی اپنی کوشش کا آغاز کردیا ۔ یہاں موجود دیگر اسکالرس نے بھی شکایت کی ہے کہ موسم گرما میں اکثر یونیورسٹی میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہوتے ہیں ۔ جس کے باوجود محکمہ فائر کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کرتا اور تو اور کئی مرتبہ ایسا بھی ہوا کہ آگ لگنے کی اطلاع فائر اسٹیشن کو دئیے جانے کے باوجود یونیورسٹی کا مقام کافی اندر ہونے کی وجہ سے وہ یہاں پہنچنے سے انکار بھی کرتے ہیں جو کہ انتہائی بھیانک فیصلہ ہے ۔ دوسری جانب فائر عہدیداروں نے کہا کہ طلبہ کی ایک ٹیم یہاں تشکیل دی جاچکی ہے ۔ جنہیں نہ صرف آگ کے واقعات کو قابو میں کرنے کے اقدامات سے واقف کروایا گیا ہے بلکہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے گر بھی سیکھائے گئے ہیں ۔ یونیورسٹی آف حیدرآباد کے واقعہ کے دن ہی دوپہر 2-30 بجے جوبلی ہلز پر بھی آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ۔ جوبلی ہلز میں موجود ایل وی پرساد آئی ہاسپٹل کے نزد فٹ اوور برج ( این او بی ) میں بھی آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا جسے حکام نے شارٹ سرکٹ کی وجہ بتائی ۔ پنجہ گٹہ فائر اسٹیشن کے ایس این او موہن پرساد نے کہا کہ فٹ اوور برج کا آتشزدگی کا واقعہ دراصل شارٹ سرکٹ کا نتیجہ ہے ۔ اس واقعہ سے قبل صبح 11 بجے نہرو زوالوجیکل پارک کے 25 درختوں اور گھاس جو کہ 2 ایکڑ اراضی پر پھیلے ہوئے تھے آگ کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں لیکن اس واقعہ میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا ۔ حالانکہ تعطیلات ہونے کی وجہ سے عوام کی ایک بڑی تعداد زو میں موجود ہوتی ہے جب کہ جانوروں کی موجودگی الگ ہے ۔ زو پارک میں آتشزدگی کا جو واقعہ پیش ہے وہ مین گیٹ کے پاس موجود پارکنگ علاقے کے پیچھے کچرے میں اچانک آگ لگنے کا نتیجہ ہے ۔ جس نے دیکھتے ہی دیکھتے 2 ایکڑ اراضی کو اپنی لیٹ میں لے لیا ۔ کئی نیم کے درخت اس آگ کی لپیٹ میں آگئے اور آگ پر قابو پانے کے لیے ایک گھنٹے سے زیادہ کی جدوجہد کرنی پڑی ۔ یہ وہ مقام ہے جہاں سے صرف 500 میٹرس کی دوری پر مگرمچھ ، ببر اور چڑیوں کے پنجرے موجود ہیں ۔ ایک ہی دن میں شہر کے 3 مصروف ترین مقامات پر آتشزدگی کے واقعات نے نہ صرف عوام میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کردیا ہے بلکہ آتشزدگی کے واقعات کے سدباب کے لیے عوامی اور حکومتی سطح پر کئے جانے والے اقدامات کی کمیوں کو بھی اجاگر کردیا ہے ۔ ایک جانب اہم مقامات پر آگ لگنے کے فورا بعد اس پر قابو پانے کی سہولیات کا فقدان پایا جارہا ہے تو دوسری جانب فائر اسٹیشن کے عہدیداروں کے دامن بچانے کے مزاج پر بھی سوالیہ نشان لگا ہوا ہے ۔۔