حکومت کا دعوی ‘مرحلہ وار انداز میں کارروائی ‘تقررات میں تاخیر کا اعتراف اسمبلی میں وزیر فینانس راجندر کا جواب
حیدرآباد 24 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے واضح کیا کہ ریاست میں مخلوعہ ایک لاکھ 7 ہزار 744 مخلوعہ جائیدادوں پر اندرون ایک سال مرحلہ وار انداز میں تقررات کئے جائیں گے ۔ حکومت نے اس بات کی وضاحت کی کہ تقررات کے عمل کا عنقریب آغاز ہوگا اور تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن مختلف محکمہ جات میں درکار عہدوں کے اعتبار سے تقررات کا اعلامیہ جاری کرے گا ۔ تلنگانہ اسمبلی میں آج مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے سلسلہ میں طویل مباحث ہوئے ۔ حکومت کی جانب سے وزیر فینانس ای راجندر نے جواب دیا جبکہ وزیر امور مقننہ ہریش راو نے بھی مداخلت کرتے ہوئے حکومت کے موقف کی وضاحت کی۔ ہریش راو نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو اسمبلی میں اعلان کرچکے ہیں کہ ایک سال میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کئے جائیں گے ۔ حکومت اس عہد پر قائم ہیں۔ وزیر فینانس ای راجندر نے تقررات کے عمل میں تاخیر کا اعتراف کرتے ہوئے اس کی وجوہات کی تفصیل بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تقسیم کے سلسلہ میں کمل نادھن کمیٹی کی رپورٹ کے بعد مخلوعہ جائیدادوں کی حقیقیت تعداد کا اندازہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ آل انڈیا سرویسیس کے عہدیداروں کی تقسیم میں تاخیر اور سابقہ حکومتوں کی جانب سے تلنگانہ کے ساتھ کی گئی نا انصافی کے سبب فوری تقررات میں تاخیر ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرکاری محکمہ جات کے امتحانات کا نصاب تیار کرنے جو کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اس نے رپورٹ پیش کردی ہے۔ راجندر کے مطابق حکومت بیروزگار نوجوانوں اور طلبہ سے کئے گئے وعدے پر قائم ہیں اور ضرورت پڑنے پر عمر کی حد میں پانچ تا چھ سال کی رعایت دی جائے گی۔ انہو ںنے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے والے طلبہ کے ساتھ مکمل انصاف کیا جائے گا۔ وزیر فینانس نے گذشتہ چند ماہ کے دوران تقررات اور ترقی کے سلسلہ میں حکومت کے جاری کردہ احکامات اور تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کی کاوشوں کا بھی تفصیل سے احاطہ کیا۔ انہوں نے تلنگانہ میں موجود کیڈر اور مختلف زمروں کے تحت آنے والی جائیدادوں کی تفصیلات بھی بیان کیں۔ وزیر فینانس نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ احتجاج کاراستہ اختیار کرنے سے گریز کریں۔ وزیر فینانس نے اپوزیشن پر مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ صرف 9 ماہ کی حکومت پر تنقیدیں مناسب نہیں ہے ۔ اپوزیشن کو چاہئے کہ وہ حکومت کے اقدامات کی تائید کرے ۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کے حق میں مگر مچھ کے آنسو بہانے والی کانگریس کی سابقہ حکومتوں کے سبب یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیم اور صحت جیسے اہم شعبوں میں معیار کو بہتر بنانے کی مساعی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو جوابدہ بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے تا کہ نظم و نسق کی کارکردگی بہتر بنائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ جس محکمہ میں اسٹاف کی سخت ضرورت ہے وہاں تقررات کئے جائیں گے اور جہاں زائد اسٹاف ہو انہیں دوسری جگہ منتقل کیا جائے گا۔ وزیر آپباشی ہریش راو نے طلبہ سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی سنجیدگی پر بھروسہ کریں ۔ انہیں کسی احتجاج کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے معاملے میں سنجیدہ ہے اور اس وعدے کو بہر صورت پورا کیاجائے گا۔