جدہ۔22جون ( سیاست ڈاٹ کام) ایک ہندوستانی تارک وطن جو سعودی عرب میں مقیم تھا‘تقریباً ایک سال جیل میں گذار کر عنقریب وطن واپس ہوجائے گا۔ وہ اپنی شناخت ثابت کرنے سے قاصر رہا تھا جس کی وجہ سے اسے جیل میں ڈال دیا گیا تھا ۔ ذرائع ابلاغ کی ایک خبر کے بموجب عبدالحمید کا پاسپورٹ اور موبائیل فون گم ہوگیا تھا ۔ اس کے پاس سفری دستاویز کی کوئی فوٹوکاپی بھی نہیں تھی جس سے وہ اپنی شناخت اور وطن کا ثبوت دے سکتا ۔ وہ اپنی بیوی کو موبائیل فون پر بات بھی نہیں کرسکتا تھا ۔ جدہ میں قید کے دوران اُسے صرف اپنے پڑوسی کا فون نمبر یاد تھا لیکن وہ پڑوسی اپنا مکان فروخت کرچکا تھا ۔ حمید کڑپہ (آندھراپردیش) کا متوطن تھااور کویت میں کام کرتا تھا ۔ اس کا کفیل دو سال قبل عارضی ویزا پر اسے سعودی عرب لایا تھا ۔ حمید نے روزنامہ عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنی قید کی تفصیلات ظاہر کی ۔ ہندوستانی قونصل خانہ حمید کے مقدمہ میں پیشرفت نہیں کرسکا کیونکہ اس کے پاس شناخت کا کوئی ثبوت نہیں تھا۔ اس کے خاندان سے ربط پیدا کرنے کی قونصل خانہ کی کوششیں بھی کامیاب نہیں ہوئیں۔ بعد ازاں حمید کی بیوی سراج ال نے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات کی فوٹو کاپی قونصل خانہ روانہ کی اور اب حمید بہت جلد ہندوستان واپس آجائے گا ۔سراج ال نے کہا کہ وہ اپنے شوہر کا پتہ چلانے کیلئے ہر ایک سے ربط پیدا کررہی تھی ۔ آخر کار خوش قسمتی سے اس کو اپنے شوہر کا پتہ چل گیا اور اُس کی سزائے قید کی وجہ بھی معلوم ہوگئی جس کی وجہ سے اُس نے پاسپورٹ اور سفری دستاویزات کی فوٹو کاپیاں فوراً روانہ کی تھی اور ہندوستانی قونصل خانہ اُس کے شوہر کو رہا کروانے میں کامیاب ہوگیا ۔