ایک رتبہ ۔ ایک وظیفہ کے مطالبہ پر سابق فوجی کی خودکشی

ہاسپٹل میں سوگوار خاندان سے ملاقات کی کوشش پر راہول گاندھی اور سیسوڈیہ گرفتار
نئی دہلی، 2 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت کے ون رینک ون پنشن (اوآراوپی) سے غیرمطمئن جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے سابق فوجی رام کشن گریوال نے مبینہ طور پر خود کشی کر لی ہے ۔سابق فوجی اپنے کئی ساتھیوں کے ساتھ گزشتہ کافی دنوں سے جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھا تھا اور وہ مرکزی حکومت کے اوآراوپي کے فیصلے سے مطمئن نہیں تھا۔ اس نے منگل کی رات مبینہ طور پر خود کشی کی۔دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اس سلسلے میں ٹویٹ کرکے کہا ہے کہ وہ خودکشی کرنے والے سابق فوجی کے خاندان والوں سے ملنے اس کے گاؤں جائیں گے ۔ انہوں نے ٹویٹ میں کہا، ‘اس کا مطلب وزیراعظم جھوٹ بول رہے ہیں کہ اوآراوپي نافذ کر دیا گیا ہے ۔ اوآراوپي کا اگر اطلاق ہو جاتا تو رام کشن جی کو خود کشی کیوں کرنی پڑتی’۔’’ون رینک ون پنشن ‘‘(اوآراوپی) نافذ کئے جانے سے غیر مطمئن رام کشن گریوال نام کے سابق فوجی کے جنتر منتر پر مبینہ خود کشی کرنے پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت کے دور میں کسان اور فوجی اپنی زندگی ختم کر رہے ہیں۔ہریانہ کے رہنے والے 70 سالہ گریوال نے منگل کی رات جنتر منتر پر زہر کھا کر مبینہ طور پر خود کشی کر لی۔ وہ گزشتہ کافی دنوں سے اپنے ساتھیوں کے ساتھ جنتر منتر پر اوآراوپي کی حمایت میں دھرنے پر تھے

اور حکومت کی طرف سے نافذ کی گئی اس اسکیم سے مطمئن نہیں تھے ۔ رام کشن کو زہر کھانے کے بعد رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں اس کی موت ہو گئی تھی۔مسٹر کیجریوال نے سابق فوجی کی مبینہ خودکشی پر ٹویٹ کر کے کہا ”کسان اور فوجی مودی کے دور اقتدار میں خود کشی کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب وزیراعظم جھوٹ بول رہے ہیں کہ اوآراوپي نافذ کر دیا گیا ہے ۔ اوآراوپي نافذہو جاتا تو راماکشن جی کو خود کشی کیوں کرنی پڑتی‘‘۔مسٹر کجریوال نے واقعہ کو بہت المناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ہمارے فوجی سرحدوں پر جہاں بیرونی دشمنوں سے مقابلہ کر رہے ہیں وہیں ملک میں اپنے حقوق کے لئے انہیں لڑنا پڑ رہا ہے ۔ مسٹر کیجریوال سابق فوجی کی آخری رسومات میں شرکت کرنے کے لئے ان کے آبائی گاؤں جانے والے ہیں۔سابق فوجی نے زہر کھانے سے پہلے اپنے گھر پر فون کیا تھا۔ ان کے بیٹے نے بتایا ’’انہوں نے ہمیں فون کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ خودکشی کر رہے ہیں کیونکہ حکومت اوآراوپي پر ان کے مطالبات کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے ‘‘۔سابق فوجی نے اپنے خودکشی نوٹ میں کہا ہے کہ وہ یہ قدم فوجیوں کے لئے اٹھا رہے ہیں۔ نوٹ میں انہوں نے لکھا ہے ’’میں اپنے ملک کے لئے ، اپنے مادر وطن کے لئے اور ملک کے بہادر جوانوں کے لئے اپنی جان کو قربان کر رہا ہوں۔‘‘دریں اثناء ‘ون رینک ون پنشن’ اسکیم نافذ کئے جانے کے طریقوں سے ناخوش ہو کر خود کشی کرنے والے سابق فوجی رام کشن گریوال کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے اسپتال پہنچے دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو پولیس نے آج حراست میں لے لیا جبکہ کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کو اسپتال احاطے میں جانے سے روک دیا گیا۔

مسٹر سسودیا کے ساتھ ان کے سیکورٹی گارڈ اور دہلی کینٹ سے عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی کمانڈو سریندر کو بھی حراست میں لیا گیا۔ حراست میں لئے جانے پر مسٹر سسودیا نے ٹویٹ کر کے کہا، "ایک سابق فوجی مرکزی حکومت کی حرکتوں کی وجہ سے خود کشی کر لیتا ہے اور اس کے کنبہ سے بات کرنے پر مجھے حراست میں لیا جاتا ہے ۔ حد ہے ۔ ‘‘پولیس ذرائع کے مطابق اسے یہ قدم احتیاط کے طور پر اٹھانا پڑا ہے ۔ سابق فوجی کی لاش نئی دہلی کے رام منوہر لوہیااسپتال میں رکھی گئی ہے ۔ مسٹر سسودیا فوجی کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے اسپتال پہنچے تھے ۔ وہاں پہلے سے ہی کافی بھیڑ موجود تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں سیکورٹی کے سبب مسٹر سسودیا کو حراست میں لینا پڑا۔مسٹر گاندھی اسپتال کے گیٹ پر پہنچ گئے تھے لیکن سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں بھی سیکورٹی اسباب سے اندر نہیں جانے دیا۔مسٹر سسودیا کو حراست میں لیے جانے پر وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ اپنی ہی ریاست میں کسی کی موت پر اس کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کے لئے جانا کیا کوئی جرم ہے ۔ مودی جی خود کو اتنا غیر محفوظ کیوں محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعلی کو کیا اتنا حق نہیں کہ وہ کسی کو تسلی دینے جا سکیں۔