ایک انڈونیشیائی خاندان بال بال بچ گیا

منیلا ؍ جکارتہ ۔ 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایرلائن اور سرکاری عہدیداروں کا کہنا ہیکہ ایرایشیا کا ایک زیسٹ طیارہ کے ٹائر میں اس وقت نقص پیدا ہوگیا تھا جب وہ وسطی فلپائن میں تھا اور جو ایرایشیا فلپائن کی جزوی ملکیت تھا، لہٰذا اس کی منیلا جانے والی پرواز کو منسوخ کردیا گیا تھا، جس میں 178 مسافرین اور عملہ کے 6 ارکان موجود تھے۔ دوسری طرف ایک ایسا واقعہ بھی ہے جو ’’جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے‘‘ جیسی مثال کو سچ کر دکھاتا ہے۔ ایک انڈونیشیائی خاندان کا یہ کہنا ہیکہ ان کے 10 افراد بدنصیب لاپتہ طیارہ پر سوار ہونے والے تھے لیکن چونکہ وہ لوگ ایرپورٹ تاخیر سے پہنچے تھے، اس وقت تک بدنصیب طیارہ اڑان بھر چکا تھا جو سنگاپور اپنی منزل پر پہنچ ہی نہیں سکا اور راستے میں ہی غائب ہوگیا۔ خاندان کے 6 بالغ اور 4 بچوں کی اسی فلائیٹ کے ذریعہ ٹکٹیں بک تھیں۔ اطلاعات کے مطابق مذکورہ طیارہ 7.30 بجے اڑان بھرنے والا تھا لیکن اس کے نظام الاوقات میں تبدیلی کرتے ہوئے اسے دو گھنٹے قبل کردیا گیا تھا یعنی 5.30 بجے صبح خاندان کی ایک رکن کرشٹیاناوتی نے بتایا کہ ایرلائنز کی جانب سے انہیں تبدیلی اوقات کے ای میلز کئے گئے تھے لیکن ہم نے انہیں چیک نہیں کیا اور اپنے مقررہ وقت پر ہی پہنچے تھے بلکہ اس میں کچھ تاخیر بھی ہوگئی تھی۔ اس وقت تک فلائیٹ روانہ ہوچکی تھی اور اسی لئے ہم آج زندہ ہیں۔