ایڈوکیٹ کمیشن نے عید گاہ گٹلہ بیگم پیٹ کا معائنہ مکمل کرلیا

ڈرون کیمرہ سے فلمبندی،16جولائی کو مقدمہ کی پیشی

حیدرآباد۔یکم جولائی، ( سیاست نیوز) حیدرآباد ہائی کورٹ کی جانب سے تشکیل شدہ ایڈوکیٹس کمیشن نے آج عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹ کی اوقافی اراضی کا دورہ مکمل کرلیا ہے۔ ہائی کورٹ کے جسٹس ایس وی بھٹ نے اراضی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے این راجیشور راؤ، مس ولادیمیر خاتون اور سولومن راجو ایڈوکیٹس کو کمشنرس مقرر کیا تھا تاکہ وہ اراضی کا معائنہ کرنے کے بعد 16 جولائی سے قبل عدالت میں مکمل رپورٹ پیش کریں۔ فوٹو گراف اور ویڈیو گراف کے ساتھ سی ڈی بھی پیش کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ وکلاء نے کل 1-4 سروے نمبرات کے تحت اراضی کا معائنہ کیا تھا اور آج باقی سروے نمبرات کا معائنہ مکمل کرلیا گیا ہے۔ 1-9 سروے نمبرات کے تحت 90 ایکر 18 گنٹے اوقافی اراضی موجود ہے۔ ایڈوکیٹ کمشنرس کے دورہ کے دوسرے دن آج ریونیو اور پولیس حکام کا رویہ انتہائی بے حسی کا رہا۔ دونوں محکمہ جات سے کوئی اہم عہدیدار موجود نہیں تھے۔ محکمہ مال سے منڈل ریونیو آفیسر بھی دستیاب نہیں رہے اور صرف ایک وی آر او کو بھیج دیا گیا تھا۔ ریونیو عہدیداروں کی عدم موجودگی سے کمشنرس کو ریونیو کا موقف جاننے میں دشواری ہوئی۔ اس سلسلہ میں انہوں نے عدالت کو واقف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تینوں ایڈوکیٹ کمشنرس نے مسجد عالمگیر کا مشاہدہ کیا اور اطراف و اکناف تعمیر کردہ شیڈس کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ وقف بورڈ کے عہدیداروں کے علاوہ اسٹینڈنگ کونسل فرحان اعظم اس موقع پر موجود تھے جنہوں نے وقف بورڈ کی دستاویزات کی مناسبت سے اراضی کی تفصیلات پیش کی۔ فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی کے علاوہ ڈرون کیمرہ کے ذریعہ بھی فلمبندی کی گئی۔ مسجد کمیٹی کی جانب سے محمد سلیم احمد اور ان کے معاونین دورہ کے موقع پر موجود تھے۔ واضح رہے کہ غیر مجاز قابضین نے وقف بورڈ کی جانب سے شائع شدہ گزٹ نوٹیفکیشن کو عدالت میں چیلنج کیا ہے۔ جسٹس ایس وی بھٹ نے ایڈوکیٹ کمشنرس کی رپورٹ کی ہدایت کے ساتھ آئندہ پیشی 16 جولائی کو مقرر کی ہے۔