جنیوا ، یکم ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایڈز کے خلاف یکم دسمبر کو عالمی یوم کے موقع پر ایچ آئی وی اور اس موذی مرض کے خلاف بر سرپیکار ایک اہم گروپ نے کہا ہے کہ دنیا بالآخر ایڈز کے خاتمے کے آغاز تک پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ برس پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ ایچ آئی وی سے نئے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد ایسے ایچ آئی وی پوزیٹیو افراد کے مقابلے میں کم تھی جن کی رسائی ان ادویات تک ممکن بنائی گئی جو ایڈز سے بچنے کیلئے اب انہیں زندگی بھر استعمال کرنا ہوں گی۔ اقوام متحدہ کی ایڈز ایجنسی (UNAIDS) کے مطابق اس خطرناک وائرس سے بچاؤ کیلئے آگاہی پیدا کرنے اور وائرس سے متاثرہ افراد کی ایڈز سے بچاؤ کی ادویات تک رسائی بڑھانے اور دیگر اقدامات کی بدولت یہ ممکن ہو سکتا ہے کہ سال 2030ء تک دنیا سے اس جان لیوا بیماری کا خاتمہ ہو سکے۔ اس مہم کو ’کلوز دی گیپ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ایڈز کا باعث بننے والا ہیومن امیونو ڈیفشینسی وائرس یا HIV خون، جنسی ملاپ یا ماں کے دودھ کے ذریعے ایک انسان سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔ ابھی تک اس انفیکشن کا کوئی علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے۔ تاہم مختلف ’اینٹی ریٹرو وائرل‘ کے مجموعے کی مدد سے اس وائرس کے باعث ایڈز ہونے کے خطرے کو کئی برس تک ٹالا جا سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق سال 2013ء میں ایسے افراد کی تعداد جو ایچ آئی وی سے متاثر ہیں ان کی تعداد 35 ملین یا تین کروڑ پچاس لاکھ تھی۔