ایچ ایم ڈی اے کے اراضیات کی ڈیجیٹلائزیشن کا آغاز

کھلی اور وقف اراضیات کو خطرہ، دستاویزات کی اُلٹ پھیر
حیدرآباد 28 جون (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ حیدرآباد میٹرو پولیٹن اتھاریٹی (ایچ ایم ڈی اے) کے حدود میں موجود اراضیات کے ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعہ ان کے تحفظ کے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے ایچ ایم ڈی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے حدود میں موجود 7757 ایکر اراضی کے ریکارڈس کو عصری خطوط پر محفوظ کرنے کے لئے بہت جلد ٹنڈرس طلب کئے جائیں گے تاکہ جائیدادوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ اِن کے ریکارڈس کو محفوظ کرتے ہوئے اِن میں کسی طرح کی تبدیلی و ترمیم کی گنجائش باقی نہ رکھی جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ رنگاریڈی میں 7036 ایکر اراضیات موجود ہیں جبکہ حیدرآباد میں 162 ایکر اراضیات موجود ہیں۔ اسی طرح ضلع میدک کا کچھ حصہ جو ایچ ایم ڈی اے کے حدود میں آتا ہے اُن میں 558 ایکر اراضیات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اِن اراضیات پر ترقیاتی پراجکٹس کے علاوہ فلاح و بہبود کے اقدامات اور امکنہ پراجکٹس کے منصوبوں پر عمل آوری کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے حکومت نے مذکورہ جائیدادیں حاصل کی ہیں۔ جو جائیدادیں حوالہ کی گئی ہیں اُن میں 4080 ایکر غیر مستعملہ اراضی موجود ہے اور 3676 ایکر اراضی پر امکنہ و دیگر ترقیاتی پراجکٹس زیرتعمیر ہیں۔ رنگاریڈی میں موجود 7036 ایکر اراضی میں 3428 ایکر اراضی استعمال کی گئی ہے جبکہ 3607 ایکر اراضی غیر مستعملہ ہے۔ شہر حیدرآباد کے اطراف کے علاقوں میں جہاں تیز رفتار ترقی کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے وہیں ان علاقوں میں موجود کھلی سرکاری اراضیات کے ساتھ ساتھ اوقافی جائیدادوں کو بھی خطرات پیدا ہوچکے ہیں اور لینڈ گرابرس اِن جائیدادوں کو حاصل کرنے کے لئے دستاویزات میں اُلٹ پھیر کرتے ہوئے اِن قیمتی اراضیات پر دعویٰ پیش کرنے لگے ہیں۔ شہر حیدرآباد میں 162 ایکر اراضی میں 36 ایکر اراضی غیر مستعملہ ہے جبکہ 126 ایکر اراضیات پر مختلف ترقیاتی پراجکٹس کے علاوہ امکنہ پراجکٹس زیرتعمیر ہیں۔ لیکن شہر میں موجود کئی چھوٹی بڑی اراضیات لینڈ گرابرس کے قبضہ میں ہے اور محکمہ مال کے بعض بدعنوان عہدیداروں کے بعض لینڈ گرابرس اِن اراضیات کو فروخت کرنے میں کامیاب ہوتے جارہے ہیں۔ ضلع میدک میں موجود 558 ایکر اراضیات میں سے 437 ایکر اراضیات غیر مستعملہ ہیں جبکہ 121 ایکر اراضیات کو مختلف ترقیاتی پراجکٹس کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے ذرائع کے بموجب شہر میں نہ صرف اراضیات کے تحفظ کے لئے دستاویزات کے ڈیجٹلائزیشن کو ترجیح دی جارہی ہے بلکہ جو دستاویزات ایچ ایم ڈی اے کے پاس دستیاب ہے اُنھیں بھی ڈیجٹلائزڈ کرتے ہوئے عوام کی رسائی کیلئے رکھا جائے گا تاکہ اراضیات کی خرید و فروخت میں شفافیت پیدا ہوسکے۔