’ایپل‘ کمپنی کو رعایت نہیں دی جاسکتی :مرکز

تیاری یونٹ کے قیام کے بارے میں ہنوز فیصلہ نہیں کیا گیا
نئی دہلی۔6فبروری ( سیاست نیوز) مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ’ایپل کمپنی ‘‘ کے مطالبات قبول کرنا مشکل ہے ۔ ریونیوسکریٹری ہنسمکھ ادھیا نے ایک بیان میں کہا کہ ملک بھر میں جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد قوانین انتہائی سخت ہوجائیں گے جس کے تحت کسی طرح کی رعایت دینا مشکل ہے ۔ انہوں نے خاص طور پر ایپل کمپنی کی جانب سے درآمد کردہ آلات پر سی وی ڈی ( کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی) پر 15سال کیلئے پابندی کے مطالبہ کا حوالہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی دور میں اس طرح کا استثنیٰ مشکل ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ جی ایس ٹی متعارف کرنے کے بعد ’’ میک ان انڈیا ‘‘ کو کافی فروغ ملے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی صنعتوں کے تعلق سے اب تک امتیازی سلوک روا رکھا گیا ‘ وہ نہیں جانتے کہ ایپل کمپنی کا مطالبہ کیا ہے لیکن یہ بات پورے وثوق کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ جی ایس ٹی کے تحت کسی طرح کا استثنی مشکل ہے ۔ ان کا یہ تبصرہ ایسے وقت سامنے آیا جب کہ میڈیا اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ ایپل کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ٹم کُک نے ٹوئیٹ کیا ہے کہ بنگلورو میں آئی فونس کی کمپنی قائم کی جارہی ہے ۔ اس کیلئے حکومت تلنگانہ نے بھی کافی کوشش کی تھی ‘ تاہم اب تک کمپنی کے قیام کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کیونکہ مرکزی حکومت نے یہ موقف اختیار کیا کہ ایپل کمپنی کے مطالبات قبول نہیں کئے جاسکتے ۔  اس دوران محکمہ صنعتی پالیسی و ترویج کے سکریٹری امیش ابھیشک نے کہا ہے کہ حکومت نے امریکی ادارہ ایپل  کی طرف سے اپنے تیاری یونٹ کے قیام کیلئے طلب کردہ رعایتوں پر تاحال قطعی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ان مطالبات کے سلسلہ میں متعلقہ وزارتوں اور محکمہ جات کا اجلاس طلب کیا گیا تھا لیکن کسی بھی وزارت نے اب تک قطعی فیصلہ نہیںکیا ہے  ۔