ایوان کمیٹی اوقاف میں ایجنڈہ کی انگریزی میں فراہمی

اردو ندارد ، رکن قانون ساز کونسل کانگریس محمد فاروق حسین کا احتجاج
حیدرآباد۔/6اگسٹ، ( سیاست نیوز) اوقاف سے متعلق ایوان کی کمیٹی میں ایجنڈہ صرف انگریزی میں فراہم کرنے پر کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین نے سخت احتجاج کیا۔ ایوان کی کمیٹی کے اجلاس میں آج ارکان کو جو ایجنڈہ اور متعلقہ دستاویزی کاغذات سربراہ کئے گئے وہ تقریباً ایک کیلو سے زائد تھے اور وہ تمام انگریزی زبان میں تھے۔ فاروق حسین نے اس بات پر اعتراض کیا کہ عہدیدار ارکان کو ایجنڈہ اجلاس میں شرکت کے موقع پر پیش کررہے ہیں جبکہ بعض ارکان کو اجلاس سے ایک دن قبل ایجنڈہ سربراہ کیا گیا۔ ہونا تو یہ چاہیئے کہ اجلاس سے چند دن قبل ایجنڈہ کی تفصیلات ارکان کو فراہم کی جائیں تاکہ وہ مکمل اسٹڈی کے ساتھ اجلاس میں شریک ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی مقامی زبان تلگو ہے جبکہ مادری زبان اردو۔ ریاست میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے لیکن عہدیداروں نے اس پر عمل آوری نہیں کی۔ اقلیتی اُمور سے متعلق ایوان کی کمیٹی کا ایجنڈہ اردو زبان میں نہ ہو تو پھر دیگر اداروں میں اردو پر عمل آوری کا کیا حال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی میں اردو داں ارکان اسمبلی موجود ہیں لہذا حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایجنڈہ اردو زبان میں فراہم کریں۔ صدرنشین کمیٹی باجی ریڈی گوردھن نے اس سلسلہ میں عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ فاروق حسین کی تجاویز پر عمل کریں۔ کانگریسی رکن نے اضلاع میں مسلم قبرستانوں کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ کئی اضلاع میں تدفین کیلئے مسلمانوں کو دور دراز مسافت طئے کرنی پڑ رہی ہے۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ ٹاؤنس کے مضافاتی علاقہ میں 10تا15ایکر سرکاری اراضی مسلم قبرستان کیلئے مختص کرے جس کی حفاظت کیلئے حصار بندی کی جائے۔ اسی مقام پر برقی، پانی اور دیگر بنیادی سہولتوں کے ساتھ عید گاہ تعمیر کی جائے جہاں مسلمان عیدین کے موقع پر نماز ادا کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ سدی پیٹ میں وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے مسلم قبرستان کیلئے اپنے خرچ سے 5ایکر اراضی فراہم کی ہے۔ فاروق حسین نے اضلاع میں مسلم قبرستانوں پر ناجائز قبضوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قبرستانوں کی حصار بندی کرتے ہوئے ان کا تحفظ کرے۔