نئی دہلی، 15 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کو پرسکون انداز میں کارروائی یقینی بنانے کے واسطے کل جماعتی میٹنگ سے قبل کانگریس صدر راہل گاندھی سمیت مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں کے ساتھ الگ الگ میٹنگیں کریں گی اور انہیں بتائیں گی کہ جمہوریت کی ساکھ برقرار رکھنے کے لئے ایوان کا چلنا کتنا ضروری ہے ۔مسز مہاجن نے یہاں’یو این آئی’ سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ وہ 17 تاریخ کو کل جماعتی میٹنگ سے قبل دوسری پارٹیوں کے ایک یا دو رہنماؤں کو بلا کر ذاتی طور پر بات کرنے کی کوشش کریں گی اور انہیں اس بات کے لئے راضی کرنے کی کوشش کریں گی کہ ممبران پارلیمنٹ کو اپنے علاقے کے موضوعات پر بولنے کا موقع ضرور ملنا چاہئے ۔اس سے ان کو اپنے ووٹروں کا اعتماد حاصل ہوتا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کی جانب سے اس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے کے علاوہ مسٹر گاندھی سے بھی ملیں گی کیونکہ وہ کانگریس کے صدر ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتخابات صرف بڑے لیڈروں کے بل بوتے ہی نہیں جیتے جاتے ہیں۔ قومی سطح پر بڑے لیڈر کے کرشمے کے ساتھ حلقہ میں امیدوار کی ساکھ اور شبیہ کا بڑا کردار ہوتا ہے اسی لیے اپنے حق میں بڑی لہر کے باوجود لوگ ہار جاتے ہیں اور اس کے برعکس لہر میں بھی لوگ جیتنے میں کامیاب رہتے ہیں۔ لہذا ایوان میں تمام اراکین کو ان کی قانون سازی کی ذمہ داریوں کی ادائیگی کا موقع ملنا چاہئے ۔