حیدرآباد ۔ 28 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد کے اطراف و اکناف کے علاقوں کو گذشتہ چار دنوں سے خوبصورت سجاوٹ میں تبدیل کیا گیا پرانے شہر کے اہم مقامات جیسے چارمینار ، فلک نما پیالیس اور لاڈ بازار خوبصورت ماحول میں تبدیل کردئیے گئے ۔ یہاں پر پولیس بندوبست چھاونی میں تبدیل ہوگیا یہ صرف اور صرف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی دختر ایوانکا ٹرمپ کے لیے کیا گیا ۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے جی توڑ محنت کرتے ہوئے چارمینار کے دامن کو چمچماتی روشنی سے سجایا گیا اور لاڈ بازار کی گلیوں کو برقی قمقموں سے جگمگایا گیا اور اس کے ساتھ ہی ساتھ پتھر گٹی ، شاہ علی بنڈہ کی سڑکیں خوبصورت ماحول میں ڈھال دی گئی ۔ آج عوام کو اس وقت دشواری پیش آئی جب ایوانکا ٹرمپ کا قافلہ چارمینار سے گذرتے ہوئے فلک نما پیالیس پہنچایا گیا ۔ اس دوران کسی بھی شخص کو ان مقامات پر سے گذرنے نہیں دیا گیا اور کئی اسکولی بچوں کو گھر واپسی کے دوران کافی مشکلات سے دوچار ہونا پڑا ۔ پرانے شہر کی عوام اس حسین منظر کو دیکھنے کے لیے کافی بے چین تھے لیکن انہیں وہاں سے گذرنے تک نہیں دیا گیا ۔ شام کے اوقات میں کئی مشتبہ افراد کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا اور ایک ہفتہ قبل ہی جی ایچ ایم سی کے اعلیٰ عہدیداروں نے بڑے پیمانے پر حیدرآباد کے گداگروں کو پکڑ کر انہیں چرلہ پلی جیل میں کونسلنگ کے لیے منتقل کردیا ۔ آخر انہیں یہ قدم کیوں اٹھانا پڑا ؟ کیا یہ سب امریکی سفیروں کو خوش کرنے کے لیے کیا گیا اور کیا انہیں علم نہیں تھا کہ شہر میں سڑکوں پر گداگر بھیک مانگتے پھرتے ہیں ؟ تو پہلے ہی اقدام کیوں نہیں اٹھایا گیا اور کیا امریکی سفیر شہر سے روانہ ہونے کے بعد دوبارہ شہر کی سڑکوں پر گداگر بھیک مانگتے نظر نہیں آئیں گے ؟ یہ تمام سوالات آج شہر کے ہر ایک شہری کے دماغ میں گشت کررہے ہیں ۔ شہر کو خوبصورت سجانے کے لیے اور سڑکوں کی مرمت کے لیے تقریبا جی ایچ ایم سی کی جانب سے 45 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ۔ یہ صرف اور صرف ایوانکا ٹرمپ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کیا گیا ۔ پرانے شہر میں پہلی مرتبہ اس نوعیت کی سجاوٹ اور دھوم دیکھی گئی واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کئی اہم شخصیات جیسے سابقہ امریکی صدر جارج بش ، بل کلنٹن وغیرہ بھی شہر کا دورہ کرچکے ہیں لیکن اس وقت ایسے شاندار انتظامات نہیں کئے گئے ۔۔