این ٹی آر کی سوانح حیات کو نصابی کتب میں شامل کرنے کی تجویز پر اعتراض : وی ہنمنت راؤ

حیدرآباد /3 جولائی (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی و رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے این ٹی آر کی سوانح حیات کو نصابی کتب میں شامل کرنے چندرا بابو نائیڈو کی تجویز پر سخت اعتراض کیا۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے این ٹی آر کی زندگی کو نصابی کتب میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح سیاسی قائدین کو نصابی کتب میں شامل کیا جاتا رہا تو غلط مثال قائم ہوگی، اگر کسی قائد کا کوئی ناقابل فراموش کارنامہ ہے تو ایسی صورت میں سوچا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر مسٹر نائیڈو بضد ہیں تو صرف ادھوری کہانی نہیں شامل کرنا چاہئے اور نہ ہی طلبہ کو اندھیرے میں رکھنا چاہئے، بلکہ این ٹی آر کے فلمی سفر سے سیاسی کیریر تک کا احاطہ کیا جانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ 1995ء میں چندرا بابو نائیڈو نے جس طرح لکشمی پاروتی کو بنیاد بناکر این ٹی آر کی پیٹھ میں خنجر گھونپ کر اقتدار حاصل کیا تھا، اس کا تذکرہ بھی ہونا چاہئے۔ علاوہ ازیں این ٹی آر پر چپل پھینک کر وائسرائے ہوٹل کے قریب حملہ کیا گیا تھا، این ٹی آر نے چندرا بابو نائیڈو کو دھوکہ باز قرار دیا تھا اور بھروسہ کرکے اپنی غلطی کا اعتراف کیا تھا، لہذا ان معاملات کو بھی نصاب میں شامل کرنا چاہئے۔ مسٹر وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ مسٹر نائیڈو عوامی اور خاندانی تائید حاصل کرنے کے لئے این ٹی آر کا نام لے کر دھوکہ دے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کی مخالفت کرنے والے چندرا بابو نائیڈو نے مرکز پر دباؤ ڈالتے ہوئے برقی اور پانی کے معاملے میں تلنگانہ ریاست سے ناانصافی کر رہے ہیں، تاہم تعجب اس بات پر ہے کہ تلنگانہ کے تلگودیشم قائدین صرف تماشہ دیکھ رہے ہیں۔