حیدرآباد ۔ 14۔ مئی (سیاست نیوز) بی جے پی کے قائد اور سابق رکن اسمبلی جی کشن ریڈی نے عنبرپیٹ میں مسجد یکخانہ کے مسئلہ پر پہلی مرتبہ تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے مقامی جماعت مجلس پر عنبرپیٹ کے پرامن ماحول کو بگاڑنے کی کوششوں کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نوجوانوں پر جھوٹے مقدمات درج کرتے ہوئے ہراساں کر رہی۔ مسجد یکخانہ کے وجود سے انکار کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ جہاں کوئی مسجد نہیں تھی ، اس مسئلہ کو لے کر ایم آئی ایم قائدین تنازعہ پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ این ٹی آر جس وقت چیف منسٹر تھے، اس وقت مذکورہ اراضی کا معاوضہ اس کے مالک کو ادا کرتے ہوئے اراضی حاصل کرلی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اراضی سے محروم افراد کو مارکٹ ریٹ سے زیادہ معاوضہ ادا کیا گیا ۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے پاس رقم کی کمی کے باعث اقساط میں معاوضہ ادا کیا گیا ۔ جملہ 280 افراد میں اب تک 170 افراد کو معاوضہ ادا کردیا گیا ۔ مذکورہ متنازعہ اراضی کے مالک کو دو کروڑ 50 لاکھ روپئے ایک سال قبل ادا کردیا گیا۔