نئی دہلی : نیشنلسٹ کانگریس پارٹی ( این سی پی ) اورلوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے والے قد آور مسلم لیڈر بہت جلد کانگریس میں شمولیت اختیار کرلیں گے ۔اور کٹیہار سے لوک سبھا سے امیدوار بھی ہوں گے ۔تاہم اس سلسلہ میں طارق انور کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ۔ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ طارق انور کانگریس کے سینئر لیڈران سے رابطے میں ہے اور بہت جلد کانگریس میں شامل ہوں گے ۔ ذرائع سے بات کرتے ہوئے طارق انور نے کہا کہ ابھی کانگریس میں جانے یا نہیں جانے کے سلسلے میں کوئی بات نہیں ہوئی ۔
تاہم انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی سیاسی زندگی کا اچانک ایک فیصلہ لیا ہوں بلکہ فیصلہ لینے پر مجبور ہوگیا ہوں ۔ اب اس اچانک فیصلے کے بعد کہا ں جانا ہے او رکیا کرنا ہے ، اس پر غور وفکر کرنا ہے ۔ طارق انور نے کہا کہ پہلی بات یہ ہے کہ کسی بھی پارٹی میں جانے یا اس سے بات کرنے سے قبل میں اپنے پارلیمانی حلقہ کٹیہار کے عوام سے مشورہ لوں گا ۔ اس کے بعدجو طے ہوگا اس پر عمل کیا جائے گا ۔ جب طارق انور سے سوال کیا گیا کہ جس بنیاد پرآپ نے کانگریس چھوڑی تھی وہ بنیاد تو آپ ہی نے ختم کرڈالی یعنی آپ نے یہ بات قبول کرلی ہے کہ سونیاگاندھی کوغیر ملکی قرار دینے والی بات غلط تھی تو اب گھر واپسی میں پریشانی کیا ہے ؟
اس انہوں نے جواب دیا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ این سی پی کوچھوڑنا میرے لئے مشکل تھا کیونکہ اس سے میر 18؍ سال پرانہ رشتہ ہے لیکن مجھے بڑے دکھ کے ساتھ یہ رشتہ توڑنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ اس لئے لینا پڑرہا ہے کہ شرد پوار نے جو بیان دیا تھااس سے اپوزیشن کمزور پڑرہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو کوئی کلین چٹ دے تو ظاہر ہے اس کا براہ راست فائدہ بی جے پی کوہوگا ۔اسلئے بھاری من سے میں نے این سی پی کو چھوڑدی ہے ۔