این آر سی پر ’ملک میں خانہ جنگی اور خون خرابہ ہوگا‘

’جرأت ہے تومغربی بنگال میں عمل آوری کردکھائیں‘۔ بی جے پی حکومت کو ممتا بنرجی کا انتباہ
نئی دہلی 31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے آج الزام عائد کیاکہ آسام میں شہریوں کے قومی رجسٹریشن (این آر سی) کا عمل عوام میں پھوٹ ڈالنے کے مقصد سے سیاسی محرکات کی بنیاد پر شروع کیا گیا ہے۔ انھوں نے خبردار کیاکہ اس سے ملک خانہ جنگی اور خون خرابہ کی صورتحال پیدا ہوگی۔ بی جے پی کی مذمت کرتے ہوئوے ممتا بنرجی نے کہاکہ یہ زعفرانی جماعت ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے اور ادعا کیاکہ ان کوششوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ممتا بنرجی نے یہاں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’سیاسی محرکات کے ساتھ این آر سی کیا جارہا ہے۔ ہم یہ ہونے نہیں دیں گے۔ وہ (بی جے پی) ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس صورتحال کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ملک میں خانہ جنگی اور خون خرابہ ہوگا‘‘۔ ممتا بنرجی نے کہاکہ حتیٰ کہ سابق صدرجمہوریہ فخرالدین علی احمد کے ارکان خاندان کے نام بھی این آر سی میں شامل نہیں کئے گئے ہیں۔ ترنمول کانگریس نے بی جے پی کی جرت کو للکارتے ہوئے کہاکہ مغربی بنگال میں این آر سی روبہ عمل لانے کی کوشش کر دکھائے اور کہاکہ وہ (بی جے پی) اس ریاست میں کبھی بھی برسر اقتدار نہیں آئے گی۔ ’’بی جے پی یہ کہنے کی گستاخانہ جسارت کرسکتی ہے کہ وہ مغربی بنگال میں این آر سی کو روبہ عمل لائے گی اور یہ سمجھتی ہے کہ وہ اور اس کے حامی ہی ہندوستان میں رہیں گے اور باقی سب دوسروں کو ملک چھوڑنا ہوگا‘‘۔ ممتا بنرجی نے دعویٰ کیاکہ ایسی صورتحال زیادہ دن جاری نہیں رہ سکتی اور حکمراں جماعت کے خلاف وہ بدستور اپنی صدائے احتجاج بلند کرتی رہیں گی۔ اُنھوں نے تمام طبقات سے اپیل کی کہ حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ایک تحریک ہموار کریں۔ اُنھوں نے کہاکہ ’’کوئی بھی ہمیں ہدایات نہیں دے سکتا۔ یہ ہندوستان کی سیاست نہیں ہے۔ ہندوستان کی سیاست رواداری پر مبنی ہے‘‘۔