این آئی اے کی سخت مہم ، علیحدگی پسند دفاعی موقف اپنانے پر مجبور

حریت قائدین کی تحقیقاتی ایجنسی کی کارروائیوں کیخلاف عیدالاضحی پر احتجاج کی اپیل
نئی دہلی ۔ یکم ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) قومی تحقیقاتی ادارہ (این آئی اے) کی حریت قیادت، اُن کے رشتہ داروں اور بعض تاجرین کے خلاف حوالہ معاملتوں کے سلسلے میں جاری سخت مہم نے موافق آزادی قیادت کو وادیٔ کشمیر میں دفاعی موقف اختیار کرنے اور کچھ پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا ہے جس کے نتیجہ میں سیاسی طور پر وہ عملاً بے عمل ہوچکے ہیں۔ تحقیقاتی ایجنسی نے ساری وادی میں کئی لوگوں کو نوٹسیں بھیج دیئے اور عوام میں نفسیاتی خوف پیدا کرنے میں کامیاب ہوگئے، جو کسی علیحدگی پسندانہ سرگرمی میں یا تو بالواسطہ ملوث ہیں یا پھر بعض قائدین سے اُن کی شناسائی یا رشتہ داری ہے۔ این آئی اے نے اپنے دھاوے، اپنی طرف سے گرفتاریاں اور وقفے وقفے سے پوچھ تاچھ و تفتیش کا سلسلہ سرینگر اور نئی دہلی میں جاری رکھا ہوا ہے جس سے حریت قیادت پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ دوسری صف کے تمام نمایاں قائدین چند کے سوا گرفتار کئے جاچکے ہیں جبکہ سرکردہ قائدین بشمول سید علی شاہ گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو گھر پر نظربند رکھا گیا ہے۔ گیلانی نے نئی دہلی کو این آئی اے کو ’’جنگی ہتھیار‘‘ کی طرح استعمال کرنے کا مورد الزام ٹھہرایا، جس میں خصوصیت سے حریت کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو جموں و کشمیر میں عملی میدان میں واجبی اور معقول سیاسی جذبات کو دبادینے کی کوشش ہے۔ یٰسین ملک جنھیں حال ہی میں رہا کردیا گیا، اُنھوں نے این آئی اے کو چیلنج کیاکہ انھیں سمن جاری کرکے دیکھیں تاکہ سچائی کا پتہ چلے اور اُن کی فیملی کے ارکان اور موافق آزادی قائدین اور کشمیر کے تاجرین کے سیاسی رفیقوں کو نشانہ بنانا چھوڑیں۔ حریت قائدین نے عوام سے ہفتے کو عیدالاضحی کے موقع پر این آئی اے کے خلاف احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ وہ کردار کشی کی مہم میں ملوث ہے۔ غیر ضروری غیر اہم مسائل کو اُچھالا جارہا ہے اور جموں و کشمیر کے خصوصی موقف سے چھیڑ چھاڑ کی کوششیں ہورہی ہیں۔ پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ این آئی اے نے جن قائدین کو گرفتار کیا وہ تمام حریت کے لئے عملی اعتبار سے اہمیت کے حامل ہیں۔ وہ تمام اچھی طرح ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں اور حریت کی عوام تک رسائی میں کلیدی رول ادا کرتے ہیں، یہ رسائی چاہے سیاسی سطح پر ہو یا مذہبی و دیگر موضوعات کے بہانے کیوں نہ ہوں۔ گیلانی جن کی تحریک حریت این آئی اے کے بڑے ٹارگٹس میں سے ہے، اُنھیں حال ہی میں اپنی تنظیم میں ردوبدل پر مجبور ہونا پڑا تاکہ اپنے کلیدی مددگاروں کی غیر موجودگی کا ازالہ کیا جاسکے۔