کسی بھی شہری کے ساتھ زیادتی نہ ہو،لوک سبھا میں کانگریس ارکان کی بحث
نئی دہلی، یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کی وجہ سے آسام اور سرحدی میگھالیہ میں پیدا حالات کا حوالہ دے کرحکومت پر سیاسی صف بندی کرنے کاآج لوک سبھا میں الزام لگایا اور یہ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں کسی شہری کے خلاف زیادتی نہ کی جائے ۔کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری اور سشمیتا دیو نے وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھایا۔ پہلے مسٹر چودھری نے کہا کہ آسام میں 40 لاکھ سے زیادہ شہریوں کو این آر سی کے باہر رہ جانے سے ان کے لئے غیریقینی کی صورت پیدا ہوگئی یہ جو رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں صف بندی کی کھیتی کررہی ہے اور مختلف مقامات پر حملے ہورہے ہیں۔ ا ن کے اس بیان کے بعد حزب اقتدار کی طرف سے رخنہ اندازی کی کوشش کی گئی۔اس کے بعد اسپیکر سمترا مہاجن نے سشمیتادیو کا نام پکارا۔ انہوں نے کہا کہ این آر سی کے معاملے پر غیر یقینی کی وجہ سے آسام کے لوگ میگھالیہ کی سرحد میں داخل ہونے لگے ہیں او راس سلسلے میں مقامی لوگوں سے جگہ جگہ جھڑیں ہونے کا خدشہ دکھائی دے رہا ہے ۔سشمیتا دیو نے کہا کہ حکومت نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی روک تھام کے لئے مناسب تعداد میں سیکورٹی فورس تعینات کرنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن ساتھ ہی مقامی لوگوں کی طرف سے بھی میگھالیہ میں داخل ہونے والے لوگوں کے ساتھ رخنہ پیدا کرنے کی خبریں سننے میں آرہی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے یہ یقینی بنانے کیلئے کہا کہ آسام سے میگھالیہ میں داخل ہونے والے لوگوں کے ساتھ مقامی سطح پر کسی طرح کی انتقامی کارروائی نہ ہو۔ترنمول کانگریس کی ارپتا گھوش نے بھی آدھار اور این آر سی کے ذریعہ ملک کے شہریوں پر نگاہ رکھنے کا حکومت پر الزام لگایا اور اسے روکنے کا مطالبہ کیا۔