این آر سی سے خارج افراد کی حق رائے دہی سے محرومی کا اندیشہ

نئی دہلی ۔ /9 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) شہریوں کے قومی رجسٹر کی قطعی فہرست کا حصہ نہ ہونے والے ناموں کے خلاف اٹھائے جانے والے پہلے امکانی قدم کے طور پر انہیں رائے دہی کے حق سے محروم کردیا جائے گا ۔ واضح رہے کہ اعتراضات اور ادعا جات کے عمل کی تکمیل کیلئے دی گئی مہلت اس ہفتہ ختم ہورہی ہے ۔ جس کے بعد آسام میں شہریوں کے قومی رجسٹرس (این آر سی) کی اشاعت عمل میں آئے گی ۔ آسام کے شہریوں کی حیثیت سے ناموں کی شمولیت کے لئے ان 40 لاکھ افراد کے منجملہ 10 لاکھ افراد اپنی درخواستیں داخل کرچکے ہیں جن کے نام قبل ازیں تیار شدہ این آر سی کے مسودہ سے حذف ہوگئے تھے ۔ ان افراد نے ہندوستانی شہریت کے دعوے کے طور پر مناسب دستاویزات پیش کیا ہے ۔ ایک سرکاری عہدیدار نے کہا کہ اگر کوئی شخص ہندوستانی شہریت سے متعلق دستاویزات پیش نہیں کرسکا ہے تو اس کے خلاف پہلے امکانی اقدام کے طور پر اُس کو رائے دہی کے حق سے محروم کردیا جائے گا ۔ تاہم دستاویزات سے محروم ایسے افراد کے خلاف قطعی فیصلہ سپریم کورٹ کی طرف سے کیا جائے گا جو آسام میں بڑے پیمانے پر جاری اس عمل کی نگرانی کررہا ہے ۔ مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا ہے کہ این آر سی کا عمل عوام میں پھوٹ ڈالنے کیلئے شروع کیا گیا ہے جو محرکات پر مبنی ہے اس سے ملک میں خون خرابہ اور خانہ جنگی اور خون خرابہ کے اندیشوں کے بارے میں خبردار کی ہیں ۔
سابق انسپکٹر جنرل کی بیٹی کی خود کشی
پٹنہ۔9 ڈسمبر۔( سیاست ڈاٹ کام ) بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے کوتوالی تھانہ علاقے میں میوزیم کے نزدیک ایک اپارٹمنٹ میں آج سابق انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) کی بیٹی نے چھت سے کود کر خود کشی کر لی۔ پولیس ذرائع نے یہاں بتایا کہ میوزیم کے نزدیک اپارٹمنٹ کی چھت سے ایک لڑکی نے کود کر خود کشی کر لی ہے ۔