این آر آئیز کو منسوخ شدہ کرنسی تبدیل کرنے میں مشکلات

پرانی کرنسی واپس لینے کی حیدرآباد میں سہولت نہیں : آر بی آئی اعلامیہ میں ترمیم ضروری
حیدرآباد۔20جنوری(سیاست نیوز) غیر مقیم ہندستانی شہریوں کو حیدرآباد میں منسوخ کرنسی کی تبدیلی سہولت فراہم نہ کئے جانے کے سبب انہیں کافی مشکلا ت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے 10نومبر تا 30ڈسمبر ہندستان میں نہ رہنے کا ثبوت پیش کرنے والے غیر مقیم ہندستانی شہریوں کو ریزرو بینک آف انڈیا کے ممبئی ‘ نئی دہلی‘ چینائی کولکتہ اور ناگپور شاخوں میں ہی سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ ریاست آندھرا پردیش اور تلنگانہ دونوں ریاستوں کے شہریوں کیلئے موجود واحد ریزرو بینک آف انڈیا شاخ حیدرآباد میں یہ سہولت نہ ہونے کے سبب دونوں ریاستوں کے غیر مقیم ہندستانی جو آر بی آئی پہنچ رہے ہیں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت ہند کی جانب سے کرنسی تنسیخ کے فیصلہ کے بعد پیدا شدہ صورتحال سے ابھی ہندستانی شہری سنبھل نہیں پائے ہیں لیکن اب غیر مقیم ہندستانی شہری جو اس مدت کے دوران ملک میں نہیں تھے انہیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے 31ڈسمبر 2017کو جاری کردہ اعلامیہ RBI/2016-17/205میں اس بات کو صراحت کے ساتھ پیش کیا گیا ہے کہ غیر مقیم ہندستانیو ںکو منسوخ کرنسی جمع کروانے کی سہولت صرف نئی دہلی‘ ممبئی‘ چینائی ‘ کولکتہ اور ناگپور پر موجود رہے گی اور ان منسوخ کرنسی نوٹوں کو جمع کروانے کیلئے ان افراد کو ہی آر بی آئی کی ان شاخوں کو جانا پڑے گاجن کی یہ رقم ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے کئے گئے اس فیصلہ سے صرف آندھرا پردیش یا تلنگانہ کے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا نہیں پڑ رہا ہے بلکہ ملک کے دیگر شہروں میں جہاں آر بی آئی کے دفاتر موجود ہیں ان شہروں کے غیر مقیم ہندستانیوں کو بھی مسائل سے گذرنا پڑ رہا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے اس اعلامیہ میں ترمیم کیلئے اگر مثبت نمائندگی کی جائے تو حالات میں بہتری پیدا ہو سکتی ہے اور غیر مقیم ہندستانی جو ملک میں منسوخ کرنسی کے ساتھ پہنچ رہے ہیں انہیں سہولت حاصل ہوسکتی ہے ۔ آر بی آئی کے تمام دفاتر پر فوری غیر مقیم ہندستانیوں کے پاس موجود کرنسی وصول کرنے کے لئے سرکاری سطح پر نمائندگی کرنی چاہئے۔ ریزرو بینک آف انڈیا حیدرآباد پہنچنے والے غیر مقیم ہندستانی جو منسوخ کرنسی جمع کروانے میں ناکام ہو رہے ہیں انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان غیر مقیم ہندستانیوں میں نہ صرف شہر حیدرآباد و سکندرآباد سے تعلق رکھنے والے موجود ہیں بلکہ ان میں ریاست آندھرا پردیش و تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔ دونوں ریاستوں سے تعلق رکھنے والے غیر مقیم ہندستانیوں نے ریاستی حکومتوںسے اپیل کی کہ وہ مرکزی حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے حیدرآباد آربی آئی میں منسوخ کرنسی جمع کروانے کی سہولت کاآغاز کروائے کیونکہ دونوں ہی ریاستوں کی حکومتوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے کئے گئے کرنسی تنسیخ کے فیصلہ کی بھرپور مدافعت کی تھی ۔