قومی ادارہ کی بین مذہبی جوڑوں سے پوچھ گچھ : برنداکرت
نئی دہلی ۔ 3 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) سی پی آئی ( ایم ) کی سینئر لیڈر برندا کرت نے نیشنل انوسٹیگیشن ایجنسی ( این آئی اے ) پر کیرالا میں ’’ ماہی گیری ‘‘ مہم میں مصروف ہونے اور بین مذہبی و بین طبقاتی شادیاں کرنے والے جوڑوں سے پوچھ گچھ کرنے کا الزام عائد کیا ۔ مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی کے پولٹ بیورو کی رکن کرت نے کہا کہ بین طبقاتی اور بین مذہبی شادیوں کا ایک آزاد اور کھلے ہندوستان کی علامت کے طور پر جشن منانے کے بجائے ان کے خلاف مہم چلائی جارہی یہ ۔ برندا کرت نے اپنی پارٹی کے ترجمان جریدہ ’’ پیپلز ڈیموکریسی‘‘ میں ہادیہ کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ این آئی اے ‘‘ کیرالا میں مچھلیاں مارنے کی مہم پر نکلے ہوئی ہے جو پہلے ہی 89 بین مذہبی شادیوں کو ’’ لو جہاد‘‘قرار دیتے ہوئے ایسی شادیوں کی تحقیقات میں این آئی اے کے رول کی سخت مذمت کی ۔ برندا کرت نے اپنے مضمون میں لکھا کہ ’’ ایک ( تحقیقاتی) ایجنسی جس کا معلنہ و مفوضہ اختیار اور کام دہشت گردی سے متعلق واقعات کی تحقیقات کرنا ہے‘ اب مسلم افراد کی طرف سے ہندو خواتین کو سمجھاتے ہوئے شادیاں کرنے اور اسلامک اسٹیٹ ( داعش) میں شمولیت کیلئے مذہب کی جبری تبدیلی کی نام نہاد سازشوں کو بے نقاب کرنے کیلئے سپریم کورٹ کے حکم پر اپنے دائرہ کار میں وسعت دی ہے ‘‘ ۔ برندا کرت نے مزید لکھا کہ ’’ ان ( ہادیہ ) کے کیس نے انکشاف کردیا کہ موجودہ فضاء نے کس طرح تنگ نظر مذہبی شناخت پر مبنی طبقاتی نظریات کا ارتقاء کیا ہے اور بحیثیث مساویانہ شہری خواتین کے حقوق کو کس طرح پس پشت ڈال دیا ہے تاکہ قدامت پسند اور فرسودہ فکر و عمل کو مستحکم کیا جائے ۔ یہ سب کچھ ہادیہ کے واقعہ میں آشکار ہوگیا ہے ‘‘ ۔ برندہ کرت نے عدالت میں ہادیہ کے غیر متزلزل موقف کی بھرپور ستائش بھی کی ۔ پارلیمنٹ کی رکن کرت نے لکھا کہ ’’ یہ اس (ہادیہ) کا عزم ‘ ہمت و حوصلہ ہی تھا کہ وہ ڈٹ کر کھڑی رہی ۔ وہ چاہتی تھی کہ اس کے ساتھ انسان کی حیثیت سے سلوک کیا جائے ۔ وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی تھی۔