عالمی سیکوریٹی ادارہ کا انتباہ ، کھاتہ داروں کی تفصیلات سائبر مجرمین تک پہونچنے کا خطرہ
حیدرآباد۔5جنوری(سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کے فروغ کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور گذشتہ ایک برس کے دوران ڈیجیٹل کرنسی بالخصوص موبائیل فون ایپلیکشن کے ذریعہ ادائیگیوں کے رجحان میں زبردست اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا ہے لیکن اب اچانک عالمی سیکیوریٹی ادارہ کی جانب سے اینڈرائیڈ فون کے ذریعہ استعمال کئے جانے والے موبائیل فون پر بینکوں کے ایپلیکشن کو بھی وائرس کے خطرات کا انتباہ جاری کردیا گیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا‘ ایچ ڈی ایف سی‘ آئی سی آئی سی آئی سی آئی ‘ آئی ڈی بی آئی کے موبائیل فون ایپلیکشن کو خطرات درپیش ہیں اور ان خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت ان بینکوں کے اینڈرائیڈ سافٹ وئیر میں نہیں ہے۔ محققین کے مطابق ان بینکوں کے ایپلیکیشن پر وائرس کے ذریعہ سائبر حملہ ریکارڈ کئے جانے لگے ہیںاور ان حملوں کے ذریعہ بینک کھاتہ کی تفصیلات سائبر مجرمین تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔ اینڈرائیڈ فون استعمال کرنے والوں کے فون میں موجود ان بینکوں کے ایپلیکشن کی تفصیلات تیسرے تک پہنچنے لگی ہے جس کے ذریعہ انہیں پیغامات موصول ہورہے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ عالمی سطح پر کئے جانے والے ان حملوں کا شکار اینڈرائیڈ ایپلیکیشن بننے لگے ہیںا وران بینکوں کے آن لائن منتقلی کے ریکارڈس تک تیسرے فریق کی رسائی حاصل ہونے لگی ہے جس کے سبب یہ کہا جا رہاہے کہ اینڈرائیڈ ایپلیکشن استعمال کرنے والے بینک کھاتہ غیر محفوظ ہو چکے ہیں۔ بتایاجاتاہے کہ بینکوں کی ان ایپلیکشن پر ہونے والے حملوں کا جائز ہ لینے والے محققین نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ ان ایپلیکشن کے ذریعہ سائبر حملہ کرنے والے ریکارڈس حاصل کرنے کے لئے مخصوص وائرس جو کہ Andriod.banker.A2f8a کے نام سے گشت کررہاہے اس کے ذریعہ بیٹ کوائن کا لالچ دیا جارہا ہے اور جب اس وائرس کا حملہ ہورہاہے تو لوگوں کی جانب سے اسے قبول کرنے کی صورت میں ان کے مکمل ریکارڈس تک تیسرے فریق کی رسائی حاصل ہونے لگی ہے۔ بتایاجاتاہے کہ ان اہم بینکوں کے علاوہ عالمی سطح پر 232 ایسے بینک کے ایپلیکشن ہیں جو ان سائبر حملہ آوروں کی زد میں ہیں اوران کے اینڈرائیڈ ایپلیکشن کو نشانہ بنایاجارہاہے جو کہ نہ صرف بینک صارفین بلکہ بینک کیلئے بھی انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔اسی لئے ہندستان اور دنیا کے دیگر ممالک میں بھی اس مسئلہ پر سائبر سیکیوریٹی ماہرین نے حرکت میں آتے ہوئے اس وائرس کو روکنے کیلئے کام کرنا شروع کردیا ہے اور اینڈرائیڈ ایپلیکشن کو بہتر و محفوظ بنانے کے اقدامات کی ان بینکوں کو تاکید کی جا چکی ہے۔