15 ویں فینانس کمیشن کے شرائط سے تلنگانہ کا عدم اتفاق : ایٹالہ راجندر
حیدرآباد 12 جون (پی ٹی آئی) تلنگانہ کے وزیر فینانس ایٹالہ راجندر نے آج کہاکہ پٹرول اور ڈیزل کو مرکز کی جانب سے گڈس اینڈ سرویسس ٹیکس (جی ایس ٹی) کے زمرہ میں شامل کئے جانے کی صورت میں ریاست کو بھاری مالیاتی خسارہ ہوگا۔ وزیر فینانس نے یہاں منعقدہ ایک پروگرام کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ 15 ویں فینانس کمیشن کی طرف سے جاری کردہ بعض شرائط و ضوابط پر تلنگانہ کو اختلاف ہے۔ راجندر نے کہاکہ یہ (پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی زمرہ میں شامل کرنا) کوئی صحیح فیصلہ نہیں ہے۔ اس سے ہمارے ملک کی وفاقی روح مجروح ہوگی۔ اگر ان اشیاء کو جی ایس ٹی کے تحت لایا جاتا ہے تو ریاستی مالیہ میں مزید کمی ہوگی‘‘۔ اُنھوں نے کہاکہ ایندھن اور شراب کو جی ایس ٹی میں شامل نہیں کیا جانا چاہئے۔ وزیر فینانس نے مزید کہاکہ ریاستوں کو بھی اپنے طور پر آمدنی پیدا کرنے کی کچھ آزادی حاصل رہنا چاہئے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں جو فی الحال 80 اور 70 روپئے فی لیٹر تک پہونچ گئی ہیں، وزیر فینانس نے کہاکہ ان اشیاء پر ویاٹ میں کمی کے لئے ریاستوں کو مشورہ دینے کے بجائے مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ اکسائز ڈیوٹی میں کمی کرے اور ان قیمتوں کو کم کیا جائے۔ اُنھوں نے کہاکہ ’’اکثر فلاحی اسکیمات ریاستوں کی طرف سے چلائی جاتی ہیں۔ مرکز سے ہم درخواست کرتے ہیں کہ سنٹرل اکسائز میں کمی کی جائے۔ جس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ عام آدمی کو راحت پہونچانا مرکز کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ ایٹالہ راجندر نے کہاکہ 15 ویں فینانس کمیشن کے بعض شرائط و ضوابط سے اختلاف کرتے ہوئے تلنگانہ نے آندھراپردیش کے امراوتی میں منعقدہ حالیہ چند ریاستی وزرائے فینانس کی کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا تھا۔