کراچی۔ 18؍مئی (سیاست ڈاٹ کام)۔ متحدہ قومی مومنٹ کے سربراہ الطاف حسین برطانوی حکومت کی جانب سے برطانیہ میں ان کے بینک کھاتے منجمد کردیئے جانے کے بعد خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے وطن واپس ہونے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ تحریک کے بانی الطاف حسین نے ایک خانگی ٹی وی چینل کو کل رات بتایا کہ کوئی بھی برطانوی وکیل رقموں کی غیر قانونی منتقلی اور دیگر مقدمات میں ان کی پیروی کے لئے تیار نہیں ہے۔ ان معاملات کی برطانوی عہدیداروں کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔ حکومت برطانیہ نے ان کے تمام بینک کھاتے منجمد کردیئے ہیں۔ ان کے گھر اور دفتر پر دھاوے کئے گئے ہیں۔ حکومت کے خوف سے کوئی بھی وکیل ان کی پیروی کے لئے تیار نہیں ہے،
تاہم وہ اظہار صداقت جاری رکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ اگر انھیں مرنا ہی ہے تو پاکستان میں کیوں نہ مریں۔ قومی شناختی کارڈ کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ وہ لوگ ان کی بدعنوانی کے بارے میں معلومات جمع کرنے میں مصروف ہیں۔ برطانیہ کے وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی قومیت ظاہر کردیں، لیکن وہ ایسا کوئی اقدام نہیں کرنا چاہتے۔ کراچی کی متحدہ قومی مومنٹ اُردوداں مہاجرین کی تحریک ہے جو برصغیر کی تقسیم کے وقت پاکستان منتقل ہوئے تھے۔ الطاف حسین 1992ء سے برطانیہ میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ پاکستان میں ان پر قاتلانہ کیا گیا تھا، لیکن وہ بال بال بچ گئے تھے۔